پاکستان کی شرح نمو گذشتہ دور حکومت کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے، احسن اقبال
اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، جب ملک میں امن و امان ہو تو تب ترقی ہوگی، پاکستان کی شرح نمو گذشتہ دور حکومت کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے، نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پاکستان نے جرائم کے خاتمہ میں کامیابی حاصل کی، حکومت کی بہتر منصوبہ بندی اور اقدامات سے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، سی پیک سے خطہ کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، اسلام امن و محبت کا درس دیتا ہے، امن اور ترقی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، دنیا کو پرامن بنانا اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان پلاننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ میں ’’داخلی سلامتی، امن اور پائیدار ترقی‘‘ کے عنوان سے قومی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی بھی ملک امن کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور نہ اس کی معیشت بہتر ہوسکتی ہے، جب ملک میں امن و امان نہ ہو تو اس کی معیشت کا بیڑہ غرق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اپنے اندرونی تنازعات کو ختم کریں اور ملک کی معیشت کو بہتر انداز سے آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کے حالات 2013ء کے مقابلہ میں اب کافی بہتر ہیں اور اس کی بہتری کیلئے مزید اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ ملک میں امن و امان کا یہ سفر برقرار رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے بین الاقوامی دنیا پاکستان کو ایک خطرناک ترین ملک قرار دے رہی تھی لیکن موجودہ حکومت کی بہتر منصوبہ بندی کی بدولت پاکستان کو اب پوری دنیا ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو پرامن بنانا اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج وہی ملک کامیاب ہے جو باہمی تعاون کے نظریہ پر گامزن ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ معیشت بہتر سمت میں جا رہی ہے جس کے مثبت اثرات ملک میں آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے اس خطہ کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی معیشت کو مضبوط بنانے کی صدی ہے، ہمارے ملک میں روز جمہوریت کو برا بھلا کہا جا رہا ہے، یہاں بتایا جاتا ہے کہ جمہوریت اور سیاستدان کرپٹ ہیں، سیاستدانوں کو چور کہا جاتا ہے، چوروں کی اولاد کہا جاتا ہے، ستر سال گزر جانے کے باوجود ہم تباہی کے تجربات کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان انڈیا، بنگلہ دیش سے بہتر ممالک کی فہرست میں ہے، اگر وہاں جمہوریت چل سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں مسائل کھڑے کئے جا رہے ہیں، ہمیں اپنے آپ میں مثبت سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، بھارت میں بے شمار تحریکیں چل رہی ہیں جبکہ پاکستان میں اقلیت کو بھی تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن، پائیدار ترقی ایک دوسرے کی عزت اور خود کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، معاشرے کے تمام پہلوؤں میں ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے، نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پاکستان نے جرائم کے خاتمے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اب الیکشن کا وقت ہے اور نئی گورنمنٹ 2023ء تک ہوگی، گورنمنٹ کسی بھی جماعت کی ہو مگر پاکستان میں اس پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ہمیں تیسری مرتبہ موقع دیا ہے، اب ہمیں چاہئے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو برقرار رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے لوگ پاکستان کو دہشت گرد اور خطرناک ملک کہتے تھے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستان کی ویلیو زیرو ہوچکی تھی لیکن موجودہ حکومت کی بہتر منصوبہ بندی اور اقدامات سے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جس کی بدولت پوری دنیا سے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں اور بین الاقوامی خبررساں ادارے پاکستان کو ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہے ہیں۔