خبرنامہ

پنجاب یونیورسٹی معاملہ حکومت کے حل کرنے کی یقین دہانی، راجہ ظفرالحق

راجہ ظفرالحق

پنجاب یونیورسٹی معاملہ حکومت کے حل کرنے کی یقین دہانی، راجہ ظفرالحق

اسلام آباد(ملت آن لائن) سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں طلباء کے درمیان تصادم کا معاملہ صوبائی حکومت نے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، دوسرے صوبوں کے بچے پنجاب حکومت کے وظیفے پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، طلباء کے درمیان مصالحت کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف ارکان کی طرف سے نکتہ ء اعتراض پر انہوں نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کا معاملہ ایوان میں اٹھایا گیا تھا اور حکومت اور آئی جی پنجاب سے بات کرنے کی انہیں ذمہ داری سونپی گئی تھی جس پر انہوں نے بات کی ہے اور کہا ہے کہ جو بچے زخمی ہیں انہیں جیل یا حوالات میں رکھنے کی بجائے ان کا علاج کرایا جائے کیونکہ اس واقعہ کے اثرات پورے ملک میں پھیلیں گے۔ اس کے علاوہ ان کے درمیان مصالحت بھی کرائی جائے اور بہتر تعلیمی ماحول پیدا کیا جائے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے دیگر صوبوں کے بچے پنجاب حکومت کے سکالر شپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اگر طلباء پر ہی یہ معاملہ چھوڑ دیا جائے تو مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ معاملہ حل کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ یہ طلباء پاکستان کے بچے ہیں اور پاکستان کا مستقبل ہیں، انشاء اﷲ معاملہ جلد حل ہوجائے گا۔ قبل ازیں نکتہ ء اعتراض پر سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پنجاب میں ایک طلباء تنظیم کی طرف سے مسلسل بلوچ اور پختون طلباء پر حملے کئے جارہے ہیں، زخمی طلباء کو علاج اور وکلاء کی سہولت بھی نہیں دی گئی اور پولیس بھی فریق بنی ہوئی ہے۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ طلباء کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کیا جائے۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ اس معاملے کے حل اور تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔ 198 طلباء کوٹ لکھپت جیل میں اب بھی بند ہیں۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ یہ مسئلہ فوری حل ہونا چاہئے۔ سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے نفرت میں اضافہ ہوتا ہے۔ قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ صوبائیت یا لسانیت کا معاملہ نہیں ہے۔ ہم بلوچ اور پختون طلباء کے ساتھ ہیں۔ پنجاب حکومت کو ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہئے۔