پٹرولیم مصنوعات؛ قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع
اسلام آباد: (ملت آن لائن) پیپلز پارٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا۔ توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان میں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں مزید اضافہ ظالمانہ ہے، حالیہ اضافے سے عوام پر آضافی بوجھ پڑے گا۔ نوٹس نوید قمر، شازیہ مری، نفیسہ شاہ اور دیگر ارکان قومی اسمبلی کی طرف سے اسمبلی سیکر ٹریٹ میں جمع کروایا گیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان میں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں مزید اضافہ ظالمانہ ہے، حالیہ اضافے سے عوام پر آضافی بوجھ پڑے گا: نوٹس دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرارداد میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے حکومت نے عوام کو نئے سال کا مہنگائی کا تحفہ دیا ہے۔ قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، اس اضافے سے غریب عوام پر براہ راست اثر پڑے گا۔ قرارداد میں پٹرولیم مصنوعات کی حالیہ قیمتوں میں اضافہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
………………………
اس خبر کو بھی پڑھیے…انتخابی اصلاحات ایکٹ کیخلاف درخواستیں قابل سماعت قرار،سپریم کورٹ
اسلام آباد:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف درخواستیں قابل سماعت قرار دے دیں۔ مسلم لیگ (ن) نے چند ماہ قبل پارلیمنٹ سے انتخابی اصلاحات کا بل منظور کرایا جس کے تحت عدالت سے نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے لیے ترمیم کی گئی تھی اور سینیٹ میں بل ایک ووٹ کے فرق سے منظور ہوا جس کے بعد نوازشریف مسلم لیگ (ن) کے باضابطہ صدر منتخب ہوئے۔ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت دیگر 13 فریقین کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کررہا ہے۔ ان درخواستوں میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی پاناما کیس میں نااہلی کے بعد پارٹی صدارت سنبھالنے کی اہلیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ دوران سماعت نیشنل پارٹی کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون سازی کی سپریم باڈی ہے اور آپ کہتے ہیں پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون کو کالعدم قرار دے دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج تک سپریم کورٹ نے کتنے قوانین کو کالعدم قرار دیا، قوانین کالعدم قرار دینے والے عدالتی فیصلوں کی نظیر بتائیں جس پر ایڈووکیٹ حشمت حبیب نے کہا کہ عدالتی نظیریں پیش کرنے کے لئے وقت دیا جائے۔ نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیلئے (ن) لیگ کے آئین میں تبدیلی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ رات شہر سے باہر تھا اس لئے تیاری کے لئے وقت دیا جائے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو آسان نہ لیں، کیس مقرر تھا آپ کو تیاری کر کے آنا چاہیے تھا، بغیر تیاری کے کیس میں دلائل دینا بڑے وکیل کے شایان شان نہیں، ہم نے سختی کے ساتھ قانون پر عمل کرنا ہے اور مقدمے کو آج ہی دوبارہ اس کے نمبر پر سنیں گے۔ دوران سماعت بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ سینیٹ نے اس قانون کے خلاف 52ووٹ سے قرارداد منظور کی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسا ہے تو پارلیمنٹ خود اس قانون کو کالعدم قرار نہیں دے دیتی؟چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فروغ نسیم صاحب اس قانون کا تاریخی پس منظر بتائیں؟ 2017میں یہ قانون تمام جماعتوں کے ووٹوں سے پاس ہوا۔بیرسٹر فروغ نسیم کے دلائل کے بعد چیف جسٹس نے مختصر حکم لکھواتے ہوئے درخواستیں قابل سماعت قرار دے کر سماعت کے لیے منظور کرلیں۔عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف سمیت دیگر فریقین کو 23 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیئے۔