خبرنامہ

پیپلز پارٹی کو وزیر داخلہ کا نام آتے ہی تکلیف ہونے لگتی ہے: سعد

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو وزیر داخلہ کا نام آتے ہی تکلیف ہونے لگتی ہے‘ معافیاں منگوانے والے 45 سال پہلے ہونے والی پاکستان کی تقسیم پر قوم سے کب معافی مانگیں گے‘ اقلیت اکثریت پر حکمرانی کرنے کی کوشش کرے گی تو نتائج سقوط ڈھاکہ جیسے ہی ہونگے‘ سانحہ اے پی ایس کے بچوں کو کبھی نہیں بھول سکتے‘ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی‘ پیپلز پارٹی باشعور ہوچکی ‘ تحریک انصاف بھی سیاسی بلوغت اپنائے۔ وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں 16دسمبر سانحات سے بھرا ہوا ہے۔ پنتالیس سال پہلے سقوط ڈھاکہ ہوا‘ دو برس پہلے اے پی ایس کا سانحہ ہوا۔ دونوں واقعات کے اثرات گہرائی تک گئے ہیں۔ سقوط ڈھاکہ موقع پرست سیاستدانوں اور بکاؤ اہل قلم کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا۔ اتنے بڑے سانحے کے بعد بھی ہم نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا۔ سقوط ڈھاکہ کی بنیاد تب ہی رکھ دی گئی تھی جب اقلیت نے اکثریت پر حکمرانی کی کوشش کی اس پر ایوب خان کے مارشل لاء نے بالکل کباڑہ کرکے رکھ دیا۔ بنگالیوں کا احساس محرومی عروج پر پہنچا دیا گیا۔ 1970ء میں اگر مغربی پاکستان کی اقلیت مشرقی پاکستان کی اکثریت کو حکمرانی دے دیتی تو آج ہم چھوٹی قیمت چکا کر الگ نہ ہوئے ہوتے۔ لیکن تب نعرہ لگایا گیا کہ ہم ادھر اور تم ادھر۔ آج معافیاں منگوانے والے سقوط ڈھاکہ پر قوم سے کب معافی مانگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کافی میچور ہوچکی ہے امید ہے تحریک انصاف بھی سیاسی بلوغت کی طرف آئے گی۔