اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیرمملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ چار پاور پلانٹ پر کام جاری ہیپاور پلانٹ چلنے سے لوڈشیڈنگ معمول پر آجائیگی، 2200میگاواٹ بجلی سسٹم سے غائب ہے،تاریخ میں پہلی مرتبہ اپریل کے مہینے میں 45ڈگری گرمی ریکارڈ کی گئی،،سندھ میں سب سے زیادہ بجلی چوری کی جارہی ہے،ملک میں آپریشن کے ذریعہ دہشتگردی 90فیصد ختم ہوئی ہے کچھ بین الاقوامی تنظیمیں پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے سازشیں کر رہی ہیں،داعش جیسی تنظیم میں مقامی لوگ شامل ہیں،حکومت ان لوگوں سے سختی سے نمٹ رہی ہے۔منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چار پاور پلانٹ پر کام جاری ہے جس سے 2200میگاواٹ بجلی سسٹم سے غائب ہے،نندی پور پاور پلانٹ کو فرنس آئل سے گیس پر منتقل کیا جارہا ہے جس سے 525میگاواٹ بجلی سسٹم سے غائب ہے جبکہ گدو پاور پلانٹ پر سوئی گیس کا پریشر کم ہونے کی وجہ سے 750میگاواٹ بجلی منصوبے سے کم پیدا ہورہی ہے۔وزیرمملکت نے کہا کہ سکھی پاور پلانٹ کو دسمبر 2017 میں مکمل ہونا تھا مگر اس پر کام مئی میں مکمل ہوجائے گا تقریباً 15مئی کو سکھی پاور پلانٹ کام شروع کردے گا،کچھ پاور پلانٹ پر مرمت کا کام کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئی ہے۔وزیرمملکت نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اپریل کے مہینے میں 45ڈگری گرمی ریکارڈ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ دو دنوں تک لوڈشیڈنگ پاور پلانٹ چلنے سے معمول پر آجائے گی،سندھ میں سب سے زیادہ بجلی چوری کی جارہی ہے،چار ہزار لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرائے،سندھ کے عوام کو تعاون کرنا چاہیے انہیں قسطوں پر بل ادا کرنے کے حوالے سے کہا مگر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مارچ 2018میں لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں آپریشن کے ذریعہ دہشتگردی 90فیصد ختم ہوئی ہے کچھ بین الاقوامی تنظیمیں پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے سازشیں کر رہی ہیں،داعش جیسی تنظیم میں مقامی لوگ شامل ہیں،حکومت ان لوگوں سے سختی سے نمٹ رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں مردان یونیورسٹی کے واقع میں ملوث ذمہ داروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو چوراہوں میں سرعام لٹکایا جائے تاکہ آئندہ اس طرح کی وارداتوں میں کمی آئے اور لوگ عبرت سیکھیں ایسے واقعات سے
خبرنامہ
چار پاور پلانٹ پر کام جاری ہے‘پاور پلانٹ چلنے سے لوڈشیڈنگ معمول پر آجائیگی
