لاہور (ملت + آئی این پی) چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ (ر) جنرل مزمل حسین نے 969میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کی مختلف سائٹس بشمول ڈیم ، سپل وے ، ڈی سینڈر ، ڈائی ورشن ٹنل اور پاور ہا?س پر جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔چیئرمین واپڈا نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران منصوبے کی تعمیر کے حوالے سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس دوران منصوبے پر اہم نوعیّت کے متعدد کام کامیابی کے ساتھ مکمل کئے گئے ہیں اور اب یہ منصوبہ تیزی سے اپنی تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اْنہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ منصوبے کی دائیں سرنگ کی کھدائی بھی اپریل 2017ء میں مکمل ہوجائے گی۔ اس اہم پیش رفت کے ساتھ ہی نیلم جہلم پراجیکٹ کی 68.5کلومیٹر طویل سرنگوں کی کھدائی تکمیل کو پہنچ جائے گی۔یاد رہے کہ منصوبے کی بائیں سرنگ گزشتہ سال اکتوبر میں مکمل ہوچکی ہے ، اور یہ سرنگیں (ڈائی ورشن ٹنل) منصوبے کا اہم ترین حصہ ہیں۔ ڈائی ورشن ٹنل کے اندر تعمیر اتی کام کا جائزہ لیتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ انتظامیہ پر زور دیا کہ تعمیراتی کام کے مطلوبہ معیار کو بہر صورت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو یہ ہدایت بھی کی کہ منصوبے پر تعمیراتی کام کی رفتار کو برقرار رکھا جائے تاکہ منصوبے کی تکمیل کے موجودہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔تعمیراتی کام کے بارے میں بریفنگ کے دوران چیئرمین واپڈا کو بتایاگیا کہ اگرچہ منصوبے کی تعمیر کا آغاز 2008ء4 میں ہوا، تاہم فنڈز کی عدم فراہمی اور تعمیرکے دوران ہی منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے منصوبہ سست روی کا شکار تھا۔ موجودہ دور میں بیشتر رکاوٹیں دور کی جاچکی ہیں، جس کے نتیجے میں منصوبے پر تعمیراتی کام میں تیزی آئی ہے اور اب یہ 90فی صد مکمل ہو چکا ہے۔ بجلی پیدا کرنے کے لئے چار میں سے دو ٹربائنیں پاور ہاؤس کے اندر اسمبل کی جاچکی ہیں ،جبکہ دو ٹربائنوں کی اسمبلنگ کاکام جاری ہے۔ پراجیکٹ انتظامیہ پْر عزم ہے کہ منصوبے کے پہلے پیداواری یونٹ سے فروری 2018ء میں آزمائشی طور پر بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی، جبکہ باقی تین یونٹ بھی اپریل 2018ء4 تک آزمائشی بنیاد پر بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے۔
خبرنامہ
چیئرمین واپڈا کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ ، تعمیراتی کام کا جائزہ لیا
