کتابوں کی دنیا کو آباد رہنا چاہیے، عرفان صدیقی
اسلام آباد:(ملت آن لائن) کتابوں کی دنیا کو آباد رہنا چاہیے اور اس سلسلے میں والدین، طلبہ، اساتذہ اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمارا نظریاتی پس منظر کتاب سے جڑا ہوا ہے۔ کتاب سے تعلق قائم رکھنے کے لیے ہر گھر میں ایک خوبصورت بک شیلف قائم کیا جانا چاہیے۔ نیشنل بک فاؤنڈیشن کی فروغ کتب بینی اور عادات مطالعہ کے فروغ کے لیے کارکردگی قابلِ تعریف ہے۔ دو سال قبل جو ’’شہرِ کتاب‘‘ قائم کیا گیا تھا آج اس میں ’’ریڈنگ روم‘‘ اور ’’کتاب کیفے‘‘ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مشیر وزیراعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ایف سیون مرکز میں منعقدہ تقریب میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کتاب میں یہ دونوں خوبصورت اضافے شائقینِ کتب کے تعاون اور پذیرائی سے آباد ہوں گے۔ قبل ازیں عرفان صدیقی تقریب میں تشریف لائے تو این بی ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے ان کا خیرمقدم کیا۔ معزز مہمان نے ’’کتاب کیفے‘‘ کی نقاب کشائی کی جبکہ فیتہ کاٹ کر این بی ایف ریڈنگ روم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج مشینی کتاب کا چیلنج موجود ہے مگر حوصلہ افزاء پہلو یہ ہے کہ نئی کتابیں چھپ رہی ہیں، فروخت ہو رہی ہیں اور پڑھی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کتاب ماضی اور تاریخ سے الگ نہیں رہ سکتی، ماضی سے کٹ جانا ایسے ہے جیسے ایک درخت جڑوں سے کٹ جائے۔ عرفان صدیقی نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے مرکزی دفتر اسلام آباد سمیت دیگر مراکز پر کتابوں سے ہونے والی سیل پر طمانیت کا اظہار کیا۔ تقریب کی نظامت نامور شاعرہ اور کالم نگار عائشہ مسعود ملک نے کی۔ این بی ایف کے ایم ڈی ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی متواتر سرپرستی، رہنمائی و تعاون سے ہم اپنے منصوبوں سے کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے شہر کتاب کے قیام کا پس منظر بیان کیا اور کہا کہ آج ’’ریڈنگ روم‘‘ اور ’’کتاب کیفے‘‘ کے آغاز و افتتاح کے بعد این بی ایف کے شہر کتاب کی تکمیل ہو گئی۔ اس موقع پر انہوں نے تمام شرکاء سے این بی ایف کے 6 تا 9 اپریل کو منعقد ہونے والے نویں سالانہ قومی کتاب میلے میں شرکت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے کہا کہ یہ کتاب بستی کتاب بینی کے فروغ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری محترمہ رومینہ خورشید عالم نے این بی ایف کی خواتین بک ایمبیسیڈرز کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ این بی ایف سے میرا پرانا اور گہرا قلبی تعلق ہے۔ این بی ایف کتاب بینی کے لیے بہت بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص کو روزانہ تھوڑا سا وقت مطالعے کے لیے نکالنا چاہیے۔ نامور مصنف و کالم نگار ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ عرفان صدیقی صاحب نے اپنے ماتحت اداروں کو متحرک بنا کر بہت بڑا کام کیا ہے، نیشنل بک فاؤنڈیشن کتاب دوستی کا پیغام گھر گھر پہنچا رہا ہے اور ان کا سالانہ کتاب میلہ ایک بہت بڑی روایت کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتابوں کی دکانیں بند نہیں ہونی چاہئیں بلکہ مزید کھلنی چاہئیں تاکہ نئی نسل علم اور روشنی کی منزل حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ قلم اور کتاب کا کاررواں دواں رہنا چاہیے۔ تقریب میں خالد مسعود ملک نے شہر کتاب کے پبلشرز کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ شہر کتاب میں ’’ریڈنگ روم‘‘ اور ’’کتاب کیفے‘‘ کا افتتاح کتب بینی کی صنعت کے فروغ کے لیے حوصلہ افزا ثابت ہوگا۔ تقریب میں نامور اہل قلم، شعراء، مصنفین، فیملیز، میڈیا اور شائقینِ کتب کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔