اسلام آباد(ملت + آئی این پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کراچی ٹرین حادثہ بنیادی طور پر ڈرائیور اور اسٹنٹ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا،ٹرین ڈرائیور کو ییلو پھر ریڈ سنگل ملا جسے دونوں ڈرائیوروں نے نظر انداز کیا،19کے قریب قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا اور 50سے زائد زخمی ہوئے،جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 15 لاکھ فی کس اور زخمیوں کیلئے ساڑھے3 لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی،دونوں ڈرائیوروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،کسی بھی صورت میں حادثے کے ذمہ دار نہیں بچ سکتے۔جمعرات کو وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے قریب ٹرین کا المناک حادثہ پیش آیا،حادثہ بنیادی طور پر پیچھے سے آنیوالی ٹرین کے ڈرائیور کی غفلت سے ہوا،ٹرین ڈرائیور کو ییلو پھر ریڈ سگنل ملا،ڈرائیور اسسٹنٹ ڈرائیور نے سنگل کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہا کہ حادثے میں 19کے قریب قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں،انسانی جانوں کا ضیاع بعض حکام کی غیر ذمہ داری کے سبب ہوا ہے،ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور اب تک لاپتہ ہیں،ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی غیر ذمہ داری سے پورے محکمے کی ساکھ متاثر ہوئی ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلیف آپریشن کی خود مانیٹرنگ کر تا رہا اور مکمل ہوگیا ہے،جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15,15لاکھ روپے امداد دی جائے گی اور حادثے میں زخمی افراد کو ساڑھے تین لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے،بظاہر یہی لگتا ہے کہ انسانی غفلت کے باعث حادثہ رونما ہوا ،ایک ٹرین بحال ہوچکی ہے،دوسری بھی بحال ہوجائیگی،قانون کے تحت ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی،ٹرین کے پچھلے حادثے میں 9ریلوے حکام اب تک معطل ہوچکے ہیں۔سعد رفیق نے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں،لواحقین کیلئے صبروجمیل اور زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی گئی۔
خبرنامہ
کراچی ٹرین حادثہ ڈرائیور اور اسٹنٹ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا، سعد رفیق
