خبرنامہ

کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کیخلاف اقوام متحدہ کے جنگی جرائم ٹریبونل میں مقدمہ چلایا جائے: علی گیلانی

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیّد علی گیلانی نے ٹین گزشتہ 25برس کے دوران مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور قتل عام کے تمام واقعات کی اقوامِ متحدہ کے جنگی جرائم ٹربیونل کے ذریعے سے تحقیقات کرانے اور ان جرائم میں ملوث بھارتی فوجی افسروں اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماؤ والا علاقہ ہے اور 1990ء سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز نے ہزاروں نہتے کشمیریوں کا قتل عام کیا ہے اورنہ تو ابھی تک ان سانحات کی تحقیقات کی گئی ہے اور نہ ہی ان میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1990ء کے بعد کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئی اور کشمیری قوم کے سرفروشوں نے بھارتی جبر واستبداد کو للکارا اور اس کے خلاف کھلم کھلا علمِ بغاوت بلند کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے اس کا بدلہ نہتے شہریوں سے لینے کا سلسلہ شروع کرکے ہزاروں بے گناہ لوگوں کو قتل کردیا ۔ انہوں نے کہاکہ قتل عام کے ان واقعات کا کوئی شمار نہیں ہے اور ارض کشمیر کا شاید ہی کوئی شہر، قصبہ یا دیہات ہوگا، جہاں کشمیریوں کے خون سے ہولی نہ کھیلی گئی ہو اور نہتے لوگوں کے سینوں کو گولیوں سے چھلنی نہ کیاگیاہو۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارتی فورسز جموں وکشمیرمیں کھلے عام جنگی جرائم کا ارتکاب کرہی ہے ابھی تک ان واقعات کے سلسلے میں کوئی کیس درج کیا گیا ہے اور نہ کسی ذمہ دار شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور قاتل آج تک آزاد گھوم رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بوسنیا میں سرب فوج کے جنگی جرائم کو بے نقاب کرانے کیلئے عالمی برادری نے متحرک کردار ادا کیا اور جنگی مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیر کے بارے میں عالمی برادری نے ابھی تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ کشمیری عوام اس دوعملی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور وہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کامطالبہ کر رہے ہیں۔حریت چیئرمین نے ٹینگہ پورہ، بٹہ مالو اور زکورہ کے شہداء کو انکی شہادت کی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فورسز نے یکم مارچ 1990ء کوسرینگر کے ان علاقوں میں اندھا دھند فائرنگ کرکے چار درجن کے قریب عام شہریوں کوشہید کر دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ زندہ قومیں اپنے شہیدوں اور جیالوں کی قربانیاں فراموش نہیں کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کابہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں او ر اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کریں۔