اسلام آباد: (ملت+آئی این پی) وفاقی وزیربرائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کی قانونی پوزیشن صفر ہے اور اسی کمزور پوزیشن کے باعث بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرنے سے کتراتا ہے ۔وہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگوکررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں پچھلی سات دہایاں بھارت کی ہٹ دھرمی کے نظر ہو چکی ہیں اور اس کی حتی المکان کوشش رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان سے مذاکرات نہ کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کی خاطر بھارت نے کبھی ایل او سی کے اس پار فائرنگ کا سہارا لیا اور کبھی اوڑی حملے جیسے ڈرامے رچا کر پرامن تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے نتھی کرنے کی ناکام کوشش کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی تحریک اپنی مثال آپ رکھتی ہے اور بھارتی فوج کے مظالم اور شدید موسم بھی کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید موسم کے باوجود کشمیری عوام آج بھی ہزاروں کی تعداد میں شہداء کے جنازوں میں شریک ہو رہے ہیں اور آئے روز احتجاج اور ہڑتالوں میں پاکستان سے وابستگی کے اظہار کے لیے پاکستانی پرچم لہرائے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو خود اپنے اخبارات کے اداریوں اور ابھی حال ہی میں بھیجے گئے کمیشن کی رپورٹ سے سبق حاصل کرنا چاہیے جن کے مطابق نہ تو پاکستانی قوم بھارت کی فوجی طاقت سے خوفزدہ ہونے والی ہے اور نہ ہی کشمیری نوجوان بھارتی قابض فوج سے ڈرتے ہیں بلکہ اپنے مقصد اور حقوق کی خاطر جان کی قربانی دینے سے بھی گریزاں نہیں ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیری عوام کو ڈرانے میں ناکامی کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازشیں اور بھی تیز کردیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم اُس کے لیے مزید شرمندگی اور پسپائی کا سبب بنیں گے اور کشمیری عوام اپنے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ بھارتی ہتھکنڈوں اور مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے حکومت تمام بین الاقوامی فورمز پر اپنی متحرک سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہے حکومت مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے متعلق عالمی ضمیر کو اُس وقت تک جھنجھوڑتی رہے گی کہ جب تک عالمی رائے عامہ اور بین الاقوامی دُنیا کشمیریوں کو اُن کے حقوق نہیں دلوادیتی۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومت ،سول سوسائٹی ،academia ،صحافیوں اور Intellectuals سب نے مل کر کام کرناہے اور کشمیر یوں کو سلامتی کونسل کے مطابق اُن کا حق رائے شماری دلوانا ہے۔
خبرنامہ
کشمیر پر بھارت کی قانونی پوزیشن صفر ہےٕ: برجیس
