لاہور:(ملت+آئی این پی)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ مجھے حکومت کیلئے کوئی خطر ہ نظر نہیں آتا ‘اپوزیشن کو سڑکوں نہیں پار لیمنٹ میں بات کر نی چاہیے ‘عمران خان کی جماعت کا ایوان میں آنا خوش آئند ہے ‘جمہو ریت میں احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے مگر اسمبلی میں تحر یک انصاف کے لوگوں نے آئین کی کتاب کو پھاڑ کا پھنکا ہے جسکی مجھے تکلیف ہوئی ہے ‘کوشش ہوتی ہے اسمبلی میں نر م لہجے میں ہی بات کر وں ‘18ویں ترامیم کے ذریعے صوبوں کو اختیار ات ملے مگر یہ کوئی حتمی قانون سازی نہیں اس میں قباحتیں دور کر نے کیلئے مزید بہتری لا ئی جاسکتی ہے ‘میرے خیال میں تعلیم کا شعبہ ہر لحاظ سے صوبوں کے پاس ہونا چاہیے ۔ ہفتے کے روز لاہور میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ قومی اسمبلی میں تمام اراکین کو بات کر نے کا موقعہ دیتا ہوں اور اگر کسی بھی رکن کی جانب سے کسی قسم کے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جائے تو میں ان الفاظ کو کاروائی سے حذف کروادیتا ہوں مگر اراکین اسمبلی کو بھی چاہیے وہ غیر جمہو ری اور غیر پار لیمانی الفاظ کا استعمال نہ کر یں ۔ ایک سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں سڑکوں پر آنے کی بات کر رہی ہے ان سے پوچھا جائے وہ کیوں اور کن ایشوز پر سڑکوں پر آنا چاہتی ہے میں تو سمجھتا ہوں کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں کو پار لیمنٹ میں ہی بات کر نی چاہیے کیونکہ وہاں بات کر نے سے ہی مسائل حل ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پار لیمنٹ میں اپوزیشن کو کسی بھی بات پر احتجاج کر نے کا حق ہوتا ہے مگر تحر یک انصاف کے اراکین اسمبلی نے احتجاج کے دوران ایوان میں نہ صرف ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں بلکہ وہاں پر آئین کی کتاب کو بھی پھاڑ کر پھینک دیا جسکے ثبوت موجود ہیں ان کے اس اقدام سے مجھے ضروری تکلیف اور افسوس ہوا ہے ان کو ایسا نہیں کر نا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترامیم کے ذریعے صوبوں کو اختیار ات ملے مگر یہ کوئی حتمی قانون سازی نہیں اس میں قباحتیں دور کر نے کیلئے مزید بہتری لا ئی جاسکتی ہے ‘میرے خیال میں تعلیم کا شعبہ ہر لحاظ سے صوبوں کے پاس ہونا چاہیے جہاں پنجاب کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کی نااہلی کا تعلق ہے تو وہ اس پر سپر یم کورٹ بھی جاسکتے ہیں مگر دیکھنا ہوگا وہ اس حوالے سے کیا فیصلہ کر تے ہیں اےئر ایجوکیشن سمیت پوری ایجوکیشن کے معاملات صوبوں کے پاس ہی ہونے چاہیے ۔
خبرنامہ
کوشش کرتا ہوں کہ الفاظ نرم استعمال کروں: ایازصادق
