خبرنامہ

کچھ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے، مشاہداللہ

کچھ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے، مشاہداللہ

اسلام آباد: (ملت آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ سزاؤں سے نہیں ڈرتے اور پہلے بھی ناکردہ گناہوں کی سزائیں بھگتی ہیں،کچھ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے۔
جمعہ کو نواز شریف کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف سے اس بات کا انتقام لیا جارہا ہے کہ انہوں نے ملک اور عوام کی خدمت کی۔مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے ہمیں انصاف دیا جارہا ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، کچھ جج بہت ہی شاندار اور بہادری کے ساتھ تاریخی فیصلے کرتے ہیں جبکہ کچھ ججز کی پیشانیوں پر لکھا ہوتا ہے کہ یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے اور لکھا ہے ان کے چہروں پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہورہی اور نہ کوئی این آر او ہورہا ہے، 17 سال سے ٹیکنوکریٹ حکومت کا سن رہا ہوں، عدالتوں میں ہزاروں کیسز زیر التواء ہیں، کبھی نہیں سنا کہ کوئی سپر جج نگرانی کر رہا ہو، توہین عدالت باہر سے نہیں اندر سے بھی ہوتی ہے جب کہ عدالتی نظام درست ہونا چاہیے۔

نوازشریف نے مزید کہا کہ نظریہ ضرورت ایجاد کرنے والی عدلیہ کا حامی نہیں، میں نے آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ کیلئے جدوجہد کی، شریف خاندان میں کوئی اختلاف نہیں، کچھ لوگ باہر سے اختلافات دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں، ٹکراؤ کی بات ہوتی ہے تو جو ہمیں ٹکر مارتے ہیں انہیں کوئی نہیں پوچھتا۔

مشرف کے ٹرائل سے متعلق سوال پر میاں نوازشریف خاموش رہے اور آصف زرداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ میرے خلاف گالیاں نہیں نکال رہے بلکہ کسی اور کو خوش کررہے ہیں، ایسے وقت میں تو جمہوری پارٹیوں کو اکٹھا ہونا چاہیے۔