اسلام آباد (ملت + اے پی پی) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ گوادر اور تربیلا پر خرچ ہونے والی رقم پورے پاکستان کے لئے ہے‘ یہ خرچ غیر منصفانہ نہیں ہے‘ کراچی گرین بس منصوبہ اور پینے کے صاف پانی‘ پورٹ قاسم پر بجلی کے منصوبے بھی وفاقی حکومت کے ہیں۔ کسی صوبے کے ساتھ زیادتی نہیں کی جارہی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں محمد مزمل قریشی کے ملک بھر میں متوازن ترقی کو یقینی بنانے میں قومی اقتصادی کونسل کے آئینی کردار کی عدم تکمیل سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے باقاعدہ ایک فارمولہ کے تحت فنڈز صوبوں کو ملتے ہیں۔ اس توجہ مبذول نوٹس کا تعلق پی ایس ڈی پی سے ہے یہ فنڈز صوبوں کے لئے نہیں ہوتے بڑے منصوبوں کے لئے ہوتے ہیں۔ جس طرح گوادر پورے پاکستان کا منصوبہ ہے اس طرح تربیلا پر خرچ ہونے والی رقم کسی صوبے کے لئے نہیں پورے پاکستان کے لئے خرچ ہوتی ہے۔ یہ خرچ غیر منصفانہ نہیں ہے۔ توجہ مبذول نوٹس پر محمد مزمل قریشی‘ ڈاکٹر نگہت شکیل خان‘ شیخ صلاح الدین‘ سید وسیم حسین اور سید علی رضا عابدی کے سوالات کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کراچی میں لیاری ایکسپریس وے کو اربوں روپے سے مکمل کر رہی ہے۔ کراچی سے حیدرآباد موٹروے بھی وفاقی حکومت بنا رہی ہے۔ کراچی گرین بس منصوبہ اور پینے کے صاف پانی‘ پورٹ قاسم پر بجلی کے منصوبے بھی وفاقی حکومت کے ہیں۔ کسی صوبے کے ساتھ زیادتی نہیں کی جارہی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ارب روپے کے گرین بس کے منصوبے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے وفاقی حکومت نے اپنے حصے کی پوری رقم دی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کی رقم سندھ حکومت کو دی جاتی ہے۔ وہی اس کی مانیٹرنگ کرتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اضلاع کو رقوم کی ادائیگی صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ آبادی ہے ۔ ہم مردم شماری کرانے کے لئے سنجیدہ ہیں۔
خبرنامہ
گوادر، تربیلا پر اخراجات منصفانہ ہیں: شیخ آفتاب
