اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز اینڈ کوآرڈیننس سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی آنے والی نسل کو صحت مند بنانے کیلئے صحت بخش غذا کے استعمال کو یقینی بنانا ہوگا،تمام شہریوں کو صحت بخش غذا کی فراہمی حکومت اور ریاست کی زمہ داری ہے۔ موجودہ حکومت ملک بھر کے تمام شہریوں کو صحت بخش غذا کی فراہمی کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز یہاں قومی فوڈ فورٹیفیکشن سٹریٹیجی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈیننس کے تحت نیشنل فور ٹیفکیشن الائنس ( این ایف اے) تشکیل دیا گیا جس کے تحت فوڈ فورٹیفکیشن کے الائنس کی ایک صوبائی شاخ قائم کی جا رہی ہے تاکہ صوبوں اور ترقیاتی شراکت اداروں، وفاقی وزارتوں اور یو این کے مابین رابطہ کاری اور اشتراک کار کو بہتر بنایا جا سکے ۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت نے ملک میں بچوں اور خواتین کو صحت مند غذا کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آنے والی نسل کو محفوظ اور صحتمند بنانے کیلئے ہمیں ماؤں کو صحت مند بنانے کی ضرورت ہے اس ضمن میں موجودہ حکومت نے دس نکاتی ایجنڈا تیار کرتے ہوئے تمام صوبوں کے ساتھ ملکر ایکشن پلان تیار کیا ہے جس کے تحت صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت کے ساتھ عملدرآمد کیلئے کام کررہی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ملک میں صحتمند اور معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ غیر معیاری اور صحت بخش غذا کی عدم دستیابی کے باعث پاکستان میں کئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔جس کی وجہ غیر معیاری اشیاء ہیں۔اس کی روک تھام کے لیے ہر صورت ہم سب کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا وفاقی حکومت غذائیت اور غذائی تقویت کے تمام پروگراموں میں صوبوں کی بھر پور معاونت اور مدد کر رہی ہے اب تمام صوبوں کے پاس اپنے اپنے منظور شدہ غذائی پراجیکٹس ہیں اور ملک بھر میں غذائی قلت کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے کام جاری ہے ۔ وزیر قومی صحت نے کہا کہ بد قسمتی سے نوجوان لڑکیوں کی غذائی ضروریات کو نظر انداز کیا جاتا ہے ان کی غذائی قلت کو دور کرنے کے لیے توجہ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ انہی نوجوان لڑکیوں نے کل ماں بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی لوازمات جیسے آئرن ، فولک ایسڈ، وٹامنز اے بی (کمپلیکس) وغیرہ، آیوڈین،زنک وغیرہ غذائی تقویت کا محفوظ اور سستا ترین طریقہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ غذائی تقویت کے پروگرام کے لئے نجی اور سرکاری شعبہ میں اشتراک کار کی ضرورت ہے۔ لہذا پاکستان میں غذائی تقویت کے لئے قومی حکمت عملی بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی اور یہ امر میرے لئے باعث مسرت ہے کہ ہم آج یہاں پاکستان نیشنل فوڈ فورٹیفکشن ( غذائی تقویت ) کی حکمت عملی وضع کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ملک بھر میں غذائی قلت پر قابو پانے کا کام جاری رہے گا ۔
خبرنامہ
ہمیں اپنی آنے والی نسل کو صحت مند بنانے کیلئے صحت بخش غذا کے استعمال کو یقینی بنانا ہوگا
