خبرنامہ

آٹھ ماہ میں ریلوے کا پورا نظام ای سروس ہو جائے گا ،،وزیر ریلوے سعد رفیق

اسلام آباد (ملت+آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے فیصلہ کیا ہے کہ چاروں صوبائی دارالخلافوں میں ریلوے کے مسائل، زمینوں کے ٹا ئٹل بقایا جات، زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کے حوالے سے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز سے مل کر اجلاس بلائے جائیں گے نیز کمیٹی کے ہر ماہ دو سے تین اجلاس منعقد کئے جائیں گے،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ نارووال ،حسن ابدال اور ننکانہ صاحب کے ریلوے اسٹیشنز کو وسیع کرنے کیلئے نیس پاک نے دو سال سے کام شروع کر رکھا ہے، ایسی تجاویزات جو فلاحی یا سرکاری استعمال میں ہیں نئی پالیسی کے تحت ریگولائیز کر رہے ہیں ،بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے جدید طریقے استعمال میں لائے جارہے ہیں، ای ٹکٹنگ شروع کر دی گئی ہے ،اگلے آٹھ ماہ میں ریلوے کا پورا نظام ای سروس ہو جائے گا ، ریلوے پولیس میں ایف پی ایس سی کے ذریعے براہ راست 19 اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بھرتی کیے گئے ہیں جن میں سے 13 نے چارج بھی سنبھال لیا ہے ، حکومت سندھ ریلوے کے خوراک گوادموں کی ادائیگی جلد سے جلد کرے ،وزارت کل قیمت میں چھوٹ اور اقساط کی سہولت دینے کیلئے بھی تیار ہے۔ جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹرز تاج آفریدی ، ظفراللہ خان ڈھانڈلہ ، ثمینہ عابد، لیفٹینٹ جنرل (ر)صلاح الدین ترمذی کے علاوہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، سیکرٹری ریلوے بورڈ ، ایڈوائز وزارت ریلوے ،سندھ ، خیبرپختونخوا، پنجاب کے ریونیو بورڈز کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں گزشتہ تین سالوں میں ریلوے حادثات ملتان حادثہ کے بعد وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات ریلوے کی زمین پر قبضے اور تجاوزات کے علاوہ تاریخی حسن ا بدال ریلوے سٹیشن کو محفوظ بنانے کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں ریلوے زمینوں پر سرکاری و غیر سرکاری قبضے اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے قائمہ کمیٹی نے بھی سفارشات بھی دیں ۔صوبائی حکومتوں کو ریلوے زمینوں پر قبضے اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ریلوے زمین پر قائم شالیمار ہسپتال لاہور کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ حکومت پنجاب شالیمار ہسپتال اور ریلوے کی زمین کا انتظامی ا ور قانونی معاملہ الگ الگ کرے۔جس پر آگاہ کیا گیا کہ ریونیو بورڈ لاہور میں تین پیشیوں پر ریلوے وکیل نہیں آئے۔