خبرنامہ

اسلام آباد کویرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے: اسحق ڈار

اسلام آباد (ملت +آئی این پی ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کنٹینر پر چڑھنے والے کو ہضم نہیں ہورہی ہے،لوگوں پراچھی خبریں بجلی بن کر گرتی ہیں،ملک میں اچھی چیزیں آتی ہیں تو کچھ لوگوں کو ڈائیریا ہوجاتاہے، مسلم لیگ ن احتساب سے کبھی نہیں بھاگی، 2018تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوئے گی،آج دنیا پاکستان کی معیشت کی جانب دیکھ رہی ہے،ملک کے مفاد میں پر سیاست نہیں کرنی چاہیے،3سال سے کہہ رہاہوں، سیاست کو معیشت سے علیحدہ کردیں، گزشتہ دور حکومت میں 16 ، 16 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی،آپریشن ضرب عضب منطقی انجام تک جاری رہیگا،معیشت کے لیے مشکل فیصلے اور مراعات یافتہ طبقہ پر ٹیکس لگائے، قوم کی ایک ایک بچائی اور ٹیکس آمدن بڑھائی،کچھ لوگ تو صدقہ اور زکوۃ کے پیسے بھی کھا جاتے ہیں،کچھ لوگ بیمار ذہن کے ہیں اور نوکری چاہتے ہیں،اللہ کا واسطہ ملک کو چلنے دیں،کچھ بیرونی عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہوتی،دھرنے والے اس کا حصہ نہ بنیں، پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں میں شامل نہ ہوں،خدارا معیشت پر سیاست نہ کریں, اسلام آباد کویرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، سول اور ملٹری فورسز نے پوری قوم کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا قلع قمع کیا ،اگر کسی کی قسمت اقتدار میں نہیں تو مت جلو مت سڑو،اگر قسمت کی لکیر میں ہے تو تمہیں ملے گا۔ہفتہ کو وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بزنس کمیونٹی سے ہمیشہ تعلق رہا ہے اور رہے گا, سال 2013 میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کی جارہی تھی, اقتدار میں آتے ہی سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا تھا, زر مبادلہ کے زخائر تاریخ میں بلند تریں تک پہنچائے, پاکستان مشہور تھا کہ اصلاحات میں دو قدم کے بعد بھاگ جاتا ہے,موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے بارہ اصلاحات مکمل کیں , وی وی آئی پیز کو ٹیکس فری گاڑی درآمد کرنے کی پابندی لگائی , دھرنے والوں حکومت کے کہنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے پاکستانی معیشت کو بہتر قرار نہیں دیا, مت جلو, مت سڑو, اگر نصیب میں ہوگا تو اقتدار ملے لگا, آیندہ سال بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ نصف رہ جائے گی, سول اور ملٹری فورسز نے پوری قوم کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا قلع قمع کیا, دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب میں بروقت فنڈز دیئے, دنیا بھر پاکستان کی معیشت کو رشک سے دیکھتے ہیں, اڑی حملے کے باجود سکوک سری لنکا اور بحرین سے بہتر کیا, معیشت بہتر دیکھ کر ڈائریا لگ گیا ہے, سال 2018 کیا ا ب 2023 اور تم ساری عمر انتظار کرو گے, تمہاری نیت ہی ٹھیک نہیں ہے, تن تو اللہ کی امانت کا حساب نہیں دیتے, اسحاق ڈار کی دھرنے والوں کو للکار تے ہوئے کہاکہ یہ سوچتے ہیں کہ نون لیگ کی حکومت رہی تو ہماراچانس ختم ہو جائے گا۔اگر قسمت میں نہیں تو مت جلو مت سڑو۔اگر قسمت کی لکیر میں ہے تو تمیں ملے گا۔ اپنے آپ کو مت تباہ کرو۔ مارچ 2018 میں ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائیگی۔دہشت گردی کی وجہ سے ملک کو 100 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہو چکا ہے۔ کراچی میں امن قائم ہو چکا ہے۔ اگلے جون میں شہروں میں صرف تین گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوگی۔ دیہات میں صرف چار سے پانچ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ رہ جائے گی۔اچھی چیزیں ہونے سے کچھ لوگوں کو ڈائریا لگ جاتا ہے۔ ان لوگوں کو 2023 تو کیا ہمیشہ انتظار کرنا پڑے گا۔کیوں کہ تم لوگوں کی نیت اور سوچ اچھی نہیں,کچھ عناصر کو پاکستان کی بہتری نہیں بھاتی, کچھ عناصر کو پاکستان کی ایٹمی قوت بننا آج تک برداشت نہیں, کچھ لوگ ان کے عزائم نہیں سمجھ رہے, کاروبار کے لیے ماحول دینا حکومت کی زمہ داری ہے, معاملہ سپریم کورٹ میں ہے,, قبول کریں گے, دھرنے والے پاکستان کی خاطر فیصلوں پر نظر ثانی کریں, ۔1999 میں جب مارشل لاء لگا تو اس وقت ہمارے پاس اضافی بجلی موجود تھی۔ کہتا ہوں مت جلو مت سڑو ،نصیب میں ہے تواقتدار ملے گا،وزیرستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کردی گئی ہیں،ماضی کا رونا رونے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،معیشت آگے جارہی ہے، ملک سے دہشت گردی کاخاتمہ ہورہاہے، آج وزیرستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کردی گئی ہیں، میری لیے اس ملک کی خدمت عبادت ہے،آئندہ سال مارچ تک ملک سے لوڈشیڈنگ ختم ہوجائیگی، اس سال جی ڈی پی 4.71فیصد ہے کراچی میں امن و امان حکومت کیلیے تیسرا چیلنج تھا آج مجموعی شرح نمو 4.71 فیصد ہے ،حکومت میں آنیکے بعد وزیر اعظم کیلئے 3 چیلنج تھے،معیشت کی درستگی،اندھیرے دور کرنے کا چیلنج درپیش تھا ،آج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرساڑھے19 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔