خبرنامہ

افغانیہ صوبے کے حق میں نہیں، بزنجو

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) جہاز رانی و بندر گاہوں کے وفاقی وزیر اور صدر نیشنل پارٹی میر حاصل بزنجو نے افغان مہاجرین کی جلد سے جلد واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کے افغانیہ صوبے کے مطالبے سے متفق نہیں، بلوچستان میں افغان مہاجرین کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں، مہاجرین کی موجودگی میں ہونے والی مردم شماری قبول نہیں کریں گے، 18 لاکھ افغانیوں کے پاس پی او آر سمیت کوئی شناختی دستاویز موجود نہیں، غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کی واپسی تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا، افغانستان بھی اپنے شہریوں کی واپسی چاہتا ہے، 40 لاکھ مہاجرین کی جلد واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے افغانوں کیلئے الگ صوبے اور شہریت کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں۔ باقی صوبوں کی اپنی مرضی لیکن بلوچستان میں ان مہاجرین کو قبول کرنے کیلئے کسی طور تیار نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین افغان شہری ہیں، گزشتہ الیکشن میں پاکستان میں موجود افغان مہاجرین نے حامد کرزئی اور اشرف غنی کیلئے ووٹ کاسٹ کئے۔ یہاں ان کیلئے پولنگ بوتھ قائم کئے گئے تھے۔ افغان ہمارے بھائی ہیں، ہم ان کی عزت کرتے ہیں لیکن ان کو واپس جانا چاہیے۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کا بجٹ پہلے ہی کم ہے، جو ہمارے اخراجات ہی پورے نہیں کرتا۔ اگر صوبے میں 20 لاکھ افغانوں کا بوجھ بھی ڈال دیا جائے تو نظام چل ہی نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ 18 لاکھ افغانی ایسے ہیں جن کے پاس کوئی شناختی دستاویزات ہی موجود نہیں ہیں۔ ان کی موجودگی میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ میر حاصل بزنجو نے سپریم کورٹ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی جلد از جلد واپسی یقینی بنائی جائے۔