خبرنامہ

سات لاکھ فوج بھی کشمیریوں کےجذبہ حریت کو نہیں کچل سکتی:نوازشریف

اسلام آباد (ملت+اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دفاع وطن کیلئے پوری قوم متحد ہے۔ پاکستان کے دفاع کیلئے کوئی حزب اقتدار نہیں اور نہ ہی کوئی حزب اختلاف ہے۔ کسی کی دھونس کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ پاکستان کے دفاع کیلئے ہم صرف اور صرف پاکستانی ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اُن کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کی جنگ کا مقابلہ ہو، لیکن یہ جنگ بارود سے نہیں لڑی جا سکتی اور نہ ہی آگ اور خون کے کھیل سے ختم ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم جنگ کیخلاف ہیں اور خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔ لیکن امن کی اس خواہش کو خوددار قوم کی خواہش سمجھا جائے۔ وزیراعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات میں بہتری نہیں آ سکتی۔ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیر مسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے۔ برہان وانی کی شہادت تحریک کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ہے۔ سرفروشوں کا قافلہ اپنی منزل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ کشمیریوں کے سینے چھلنی کر دینے اور انھیں اندھا کرنے سے تحریک کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔ 7 لاکھ بھارتی فوج کا ظلم بھی کشمیریوں کو تحریک آزادی سے نہیں روک سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے خون نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی اس کے ایجنڈے پر موجود ہیں۔ بھارت عالمی برادری سے کئے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں رکھ سکتا۔ کشمیریوں کی تحریک کو ظالمانہ کارروائیوں سے نہیں روکا جا سکتا۔ کشمیری 70 سال سے اقوام متحدہ کے وعدہ پورا ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ کشمیر کا مسئلہ حل کروائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی رویے کے باعث خطے کا امن خطرے میں ہے۔ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی لیکن بار بار مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قرادادوں کا مذاق اڑایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل کشمیر کے ساتھ پاکستان کے رشتے اور تعلق کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ عہد کی پاسداری کر رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر حکومت سفارتی محاذ پر سرگرم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ختم کی جائے۔ جموں کشمیر سے بھارتی فوج کے انخلاء کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور کرفیو کو فوری ختم کیا جائے۔