خبرنامہ

سرکاری شعبہ کے تمام ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کی تفصیل

سرکاری شعبہ کے تمام ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کی تفصیل

سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام،کھیلوں کے شعبہ کی ترقی،کھیلوں کے فروغ کیلئے3 ارب55کروڑ 25لاکھ 84 ہزار روپے مختص، نارووال میں نیشنل سپورٹس سٹی تعمیر کیا جائیگا
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کھیلوں کے شعبہ کی ترقی اور ملک میں کھیلوں کے فروغ کیلئے پہلے سے جاری اورنئے منصوبوں کیلئے 3ارب55کروڑ 25لاکھ84 ہزار روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ سالانہ ترقیاتی رپورٹ کے مطابق ان منصوبوں میں نارووال میں46کروڑ70لاکھ ایک ہزار روپے کی لاگت سے نیشنل سپورٹس سٹی کی تعمیر،کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے استحکام کیلئے 84کروڑ84 لاکھ50 ہزار روپے، ملک کے چھ مختلف شہروں میں ہاکی ٹرفس کی تبدیلی کیلئے 42کروڑ31 لاکھ63 ہزار روپے ،سوا ت میں ہاکی کیلئے آسٹرو ٹرف بچھانے کیلئے 13کروڑ25لاکھ93 ہزار روپے، مختلف کھیلوں کے فروغ کیلئے 3کروڑ روپے،ملک کے مختلف شہروں میں صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 100 نئے سٹیڈیمز کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے اور دیگرمختلف منصوبوں کیلئے 65 کروڑ13 لاکھ68 ہزار روپے کے منصوبے شامل ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے تحت کامرس ڈویژن کیلئے ایک ارب50کروڑ روپے کے فنڈز مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کامرس ڈویژن کے مختلف منصوبوں کیلئے ایک ارب50کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق کامرس ڈویژن کے پہلے سے جاری منصوبہ ایکسپو سنٹر پشاور کیلئے 70کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ کامرس ڈویژن کے پانچ نئے منصوبوں جن میں ایکسپو سنٹر اسلام آباد کیلئے 5کروڑ روپے ، ایکسپو سنٹر کوئٹہ کے فیز ون کیلئے 5کروڑ روپے، کراچی میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن کیلئے 10کروڑ روپے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن لاہور میں طالب علموں اور فیکلٹی ممبرز کیلئے ہاسٹل کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے 10کروڑ روپے جبکہ ایکسپو سنٹرکراچی کی تزئین و آرائش اور توسیع کیلئے 5کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کیلئے 28کروڑ روپے کے فنڈز مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کیلئے 28کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق ٹیکسٹائل کے دو جاری منصوبوں فیصل آباد گارمنٹ سٹی ٹریننگ سنٹرکیلئے ایک کروڑ80 لاکھ روپے ، ایک ہزار انڈسٹریل سٹیچنگ یونٹس کیلئے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے جبکہ دو نئے منصوبوں فیصل آباد گارمنٹ سٹی فیز ٹو کیلئے 5کروڑ روپے جبکہ کپاس کے معیارکی بہتری اور پیداوار کے نظام کو مزید جدید بنانے کیلئے5کروڑ 84لاکھ 37 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے تحت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ فوڈ ریسرچ ڈویژن کیلئے ایک ارب 80 کروڑ 80 لاکھ 73 ہزار روپے کے فنڈز مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ فوڈ ریسرچ ڈویژن کیلئے ایک ارب 80 کروڑ 80 لاکھ 73 ہزار روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے پہلے سے جاری17 منصوبوں کیلئے ایک ارب 30کروڑ30 لاکھ73 ہزار روپے جبکہ 9 نئے منصوبوں کیلئے 50کروڑ50 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ۔ نئے منصوبوں میں پاکستان میں سویا بین کے منصوبے کیلئے ایک کروڑ84لاکھ 54 ہزار روپے، فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کسٹم ڈیپارٹمنٹ سے آن لائن لنک کرنے کے منصوبے کیلئے ایک کروڑ21لاکھ24 ہزار روپے ،گوادر میں جانوروں کے لئے کورائنٹائن کے قیام کیلئے 3 کروڑ64 لاکھ46 ہزار روپے ، وزیراعظم کے پیکج سولر ٹیوب ویلز کیلئے ایک کروڑ69لاکھ 22 ہزار روپے، گلگت بلتستان میں ٹراؤٹ مچھلی کی افزائش کے منصوبے کیلئے دو کروڑ15 لاکھ82 ہزار روپے، نیشنل ویٹرنری لیبارٹریز کو معیاری بنانے کیلئے 3کروڑ79 لاکھ28 ہزار، اے کیو ڈی کو پاکستان کسٹم سے لنک کرنے کیلئے ایک کروڑ روپے ، پی آر سی کے تحت فصلوں کی نگرانی اور کیڑے مار ادویات کے منصوبے کیلئے 10کروڑ12 لاکھ10 ہزار روپے، ایون انفلوئنزا کی روک تھام کیلئے دو کروڑ42 لاکھ روپے،ملک میں زیتون کے فروغ کے منصوبے کیلئے 47 کروڑ50 لاکھ روپے ، ملک میں جانوروں میں منہ اورکھر کی بیماری کی روک تھام کیلئے 10کروڑ روپے ، عمرکوٹ میں لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی کے منصوبہ کیلئے 10کروڑ روپے،کراچی، ملیر اور دیگرعلاقوں میں کیڑے مار ادویات سے متعلق لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کیلئے 4کروڑ81 لاکھ 26 ہزار روپے، گلگت بلتستان میں سیڈ سرٹیفیکیشن سروس کیلئے ایک کروڑ85 لاکھ 45 ہزار روپے جبکہ دیگرجاری منصوبوں کیلئے بالترتیب25کروڑ47 لاکھ روپے، ایک کروڑ60 لاکھ ، ایک کروڑ 85لاکھ اور ایک کروڑ42 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔پی ایس ڈی پی کے تحت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے نئے منصوبوں ایگری کلچرانفارمیشن پورٹل کیلئے تین کروڑ روپے ، ملک میں کپاس کی پیداوار کو مزید مستحکم کرنے کیلئے 12کروڑ70 لاکھ روپے ، ٹشو کلچرٹیکنالوجی کیلئے 10 کروڑ روپے ، ای سی او واٹر انسٹی ٹیوٹ کیلئے ایک کروڑ روپے، فش فارمنگ کلیسٹر سروس سنٹر کے قیام کیلئے 5کروڑ روپے ، اسلام آباد میں معیاری دودھ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے منصوبے کیلئے 4کروڑ80 لاکھ روپے ، دالوں کی پیداوار میں اضافے کے منصوبے کیلئے 10کروڑ روپے جبکہ باقی نئے منصوبوں کیلئے بالترتیب دو کروڑ 50 لاکھ روپے اور ایک کروڑ 50 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے تحت وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن کے 8 جاری ، 2 نئی سکیموں کے لئے 29ارب87کروڑ66 لاکھ روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19کے دوران سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن میں آزاد کشمیر کی 8 جاری اور 2 نئی سکیموں کے لئے 29ارب87کروڑ66 لاکھ جبکہ گلگت بلتستان کی 8 پرانی اور 9 نئی سکیموں کے لئے 21 ارب 32 کروڑ90 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق آزاد کشمیر بلاک ایلوکیشن کی مد میں 25ارب 50 کروڑ روپے جبکہ جی بی بلاک ایلوکیشن کی مد میں 17ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 48 میگاواٹ کا جاگراں ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے لئے 30کروڑ روپے، آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی کمپلیکس کے لئے 50کروڑ روپے،اٹھمقام کیرن بائی پاس روڈکے لئے 10کروڑ روپے، رٹھوعہ ہریام پل کے لئے 1ارب 95 کروڑ 56 لاکھ روپے، میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج میرپور کے لئے 50کروڑ روپے، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید میڈیکل کالج میرپور کے لئے 47کروڑ10لاکھ روپے، نوسیری لیسوا بائی باس کے لئے 10کروڑ روپے اور واٹر سپلائی و سیوریج سکیم میرپور شہر کے لئے 30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔نئی سکیموں میں پاکستان ریڈ کریسنٹ اے جے کے سٹیٹ برانچ کے انڈومنٹ فنڈ کے لئے 10کروڑ روپے اور مظفرآباد میں 13کلو میٹرلنک روڈ کان کن پنجور گلی کے لئے 5کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسی طرح گلگت بلتستان میں 8 جاری سکیموں کے لئے 19ارب 53کروڑ 40لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں، ان میں ہنزل گلگت 20 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے 58کروڑ20 لاکھ روپے، سکردو میں 26میگاواٹ شانگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے 20 کروڑ روپے، 34.5 میگاواٹ ہارپو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سکردو کے لئے 30 کروڑ 20 لاکھ، 16 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نلتر تھری کی تعمیر کے لئے 75 کروڑ، گلگت میں 50 بیڈ کے کارڈیک ہسپتال کے فیز ون کے لئے 20 کروڑ روپے جبکہ کنودوس سے نلتر ایئر فورس بیس تک آر سی سی پل کی اپ گریڈیشن کے لئے 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں 25 کلومیٹر کارگا روڈ کی تعمیر اور اپ گریڈیشن کے لئے 20 کروڑ روپے، گلگت شہر میں سینٹری اور سیوریج کے نظام کے لئے 40 کروڑ روپے، رونی چلاس سے ناران روڈ بٹوگاہ ویلی کی تعمیر کی توسیع کے لئے 40 کروڑ روپے، ریجنل گرڈ گلگت بلتستان کے قیام کے لئے 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت بین الصوبائی رابطہ کی 10 جاری، 5 نئی سکیموں کے لئے 3 ارب 55 کروڑ 25 لاکھ روپے مختص
سات شہروں میں ہاکی ٹرف کی تبدیلی کے لئے 42 کروڑ 31 لاکھ چمن میں فٹ بال سٹیڈیم کی تعمیر کے لئیاڑھائی کروڑ روپے شامل
آئندہ مالی سال 2018-19ء کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے لئے بین الصوبائی رابطہ کی دس جاری اور پانچ نئی سکیموں کے لئے تین ارب 55 کروڑ 25 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں، صوبوں اور وفاق کے 50، 50 فیصد شیئر کی بنیاد پر ملک بھر میں 100 سٹیڈیم تعمیر کرنے کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس منصوبے پر کل لاگت دو ارب 50 کروڑ روپے آئے گی۔ جمعہ کو جاری کئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق جاری سکیموں میں نارووال میں نیشنل سپورٹس سٹی کی تعمیر کے لئے 46 کروڑ 70 لاکھ، سپورٹس کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے 84 کروڑ 84 لاکھ، اسلام آباد فیصل آباد سمیت سات شہروں میں ہاکی ٹرف کی تبدیلی کے لئے 42 کروڑ 31 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں چمن میں فٹ بال سٹیڈیم کی تعمیر کے لئے دو کروڑ 50 لاکھ روپے، پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں ہاکی ٹرف بچھانے کے لئے 15 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
وزارت قانون و انصاف کی 9 جاری ، 7 نئی سکیموں کے لئے ایک ارب دو کروڑ 50 لاکھ روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں وزارت قانون و انصاف کے 9 جاری اور 7 نئی سکیموں کے لئے ایک ارب دوکروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جمعہ کو جاری کئے گئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق وزارت قانون کی جاری سکیموں کے لئے 84 کروڑ جبکہ نئی سکیموں کے لئے 18 کروڑ 48 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جاری سکیموں میں جی ٹین اسلام آباد میں جوڈیشل و ایڈمنسٹریشن کمپلیکس کے اضافی بلاک کی تعمیر کے لئے دس کروڑ روپے، اسلام آباد ہائی کورٹ کی تعمیر کے لئے 53 کروڑ 50 لاکھ، لاہور میں فیڈرل کورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لئے 7 کروڑ روپے، پشاور میں فیڈرل کورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لئے سات کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں اسلام آباد فیڈرل کورٹس کمپلیکس کی آٹو میشن کے لئے 2 کروڑ روپے، فیڈرل شریعت کورٹ کا پشاور میں کیمپ آفس قائم کرنے کے لئے دو کروڑ 98 لاکھ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیشنز ڈویژن ایسٹ کی تعمیر کے لئے ساڑھے 7 کروڑ روپے، وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کراچی کی تعمیر کے لئے اراضی کے حصول کے لئے اڑھائی کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
وزارت قومی صحت، ریگولیشن و کو آرڈینیشن کی 20 جاری ، 37 نئی سکیموں کے لئے 30 ارب 73 کروڑ روپے مختص
وزارت قومی صحت، ریگولیشن و کو آرڈینیشن کی 20 جاری اور 37 نئی سکیموں کے لئے 30 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ جمعہ کو جاری کئے گئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق 20 نئی سکیموں کے لئے 12 ارب 43 کروڑ 89 لاکھ جبکہ 37 نئی سکیموں کے لئے 18 ارب 29 کروڑ 55 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں صحت کے شعبہ میں خصوصی اقدامات کے لئے 11 ارب 50 کروڑ روپے، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کو بہتر بنانے کے لئے 10 کروڑ 66 لاکھ، وزارت کی تکنیکی استعداد کار بڑھانے کے لئے 16 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے کینسر کے غریب مریضوں کے علاج کے لئے پانچ کروڑ 88 لاکھ روپے، این آئی ایچ اسلام آباد میں اینیمل لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کے لئے اڑھائی کروڑ جبکہ این آئی ایچ میں اپ گریڈیشن کے لئے اڑھائی کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم قومی صحت پروگرام فیز II کے لئے چار ارب روپے، ملک بھر میں 500، 250 اور 100 بستروں کے 46 ہسپتالوں کی تعمیر کے وزیراعظم کے پروگرام کے لئے ایک ارب 31 کروڑ 77 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ فاٹا میں فیملی پلاننگ و پرائمری ہیلتھ کیئر کے پروگرام کے لئے 28 کروڑ 25 لاکھ روپے، نیشنل پریوینٹیو ہیلتھ پروگرام کے لئے 20 کروڑ روپے، پاکستان نیوٹریشن پروگرام کے لئے 10 کروڑ 88 لاکھ روپے، ملیریا کنٹرول پروگرام آزاد کشمیر کے لئے 2 کروڑ 45 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جاری سکیموں میں این آئی ایچ اسلام آباد بائیولوجیکل پروڈکشن ڈویژن میں لیبارٹری کے لئے 28 کروڑ 34 لاکھ روپے، ای پی آئی پروگرام اسلام آباد کی توسیع کے لئے 7 ارب 83 کروڑ 50 لاکھ روپے، ایم این سی ایچ گلگت بلتستان پروگرام کے لئے 15 کروڑ 49 لاکھ، آزاد کشمیر کے لئے 32 کروڑ 40 لاکھ، پاپولیشن ویلفیئر پروگرام آزاد جموں و کشمیر کے لئے 27 کروڑ 33 لاکھ، فاٹا کے لئے 11 کروڑ 87 لاکھ، وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کے لئے 2 ارب 40 کروڑ روپے، فیملی پلاننگ و پرائمری ہیلتھ کیئر اے جے کے پروگرام کے لئے 57 کروڑ 5 لاکھ روپے، مختص کئے گئے ہیں۔
وزارت ریاستیں و سرحدی علاقہ جات کی 5 جاری، ایک نئی سکیم کے لئے 28 ارب 25 کروڑ 55 لاکھ روپے مختص
وزارت ریاستیں و سرحدی علاقہ جات کی پانچ جاری اور ایک نئی سکیم کے لئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں 28 ارب 25 کروڑ 55 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق نئی سکیم بوسک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ باجوڑ ایجنسی کے لئے 50 کروڑ روپے جبکہ جاری سکیموں میں چاؤ تنگی سمال ڈیم شمالی وزیرستان ایجنسی کے لئے 31 کروڑ 93 لاکھ روپے، مہمند ایجنسی میں ٹنل کی تعمیر کے لئے ایک ارب 11 کروڑ 73 لاکھ روپے، غلنئی مہمند گھاٹ روڈ کی توسیع اور بہتری کے لئے 50 کروڑ روپے، اورکزئی ایجنسی میں زیارہ سے ڈبوری روڈ کی تعمیر کے لئے ایک ارب 31 کروڑ 88 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے تحت سپارکو کے تین نئے، ایک جاری منصوبے کے لئے چار ارب 70 کروڑ روپے مختص
آئندہ مالی سال کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں سپارکو کے تین نئے اور ایک جاری منصوبے کے لئے چار ارب 70 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جمعہ کو جاری کئے گئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق جاری منصوبے میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں پاکستان ریمورٹ سینسنگ سیٹلائیٹ کے لئے دو ارب 15 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں گلگت بلتستان ریسرچ سینٹر سپیس اپیلی کیشن کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپے، لاہور اور کراچی پاک سیٹ ایم ایم آئی کے لئے ایک ارب 35 کروڑ اور پاکستان سپیس سینٹر اسلام آباد لاہور اور کراچی کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے تحت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی 6 جاری، 9 نئی سکیموں کیلئے 4 ارب 33 کروڑ 65 لاکھ روپے مختص
جاری سکیموں کیلئے 2 ارب 84 کروڈ 35 لاکھ اور نئی سکیموں کیلئے ایک ارب 49 کروڈ 30 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں
آئندہ مالی سال (2018-19ء) کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی 6 جاری اور 9 نئی سکیموں کیلئے 4 ارب 33 کروڑ 65 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں جاری سکیموں کیلئے 2 ارب 84 کروڈ 35 لاکھ اور نئی سکیموں کیلئے ایک ارب 49 کروڈ 30 لاکھ روپے شامل ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن کی جاری سکیموں ایپام کے ایجوکیشن مینجرز کی استداد کار میں اضافے کے پروگرام کیلئے 2 کروڈ 61 لاکھ، ایپام کے ایجوکیشنل لیڈرشپ اینڈ انسٹیٹیوشنل مینجمنٹ پروگرام فیز iv کیلئے ایک کروڈ 57 لاکھ، ملک میں بنیادی تعلیم کے کمیونٹی سکولوں کے قیام اور چلانے کیلئے ایک ارب 20 کروڈ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ قومی نصاب کونسل کی نصاب شاخ کے سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے 9 کروڈ 43 لاکھ، ٹمز میں شرکت کیلئے71 لاکھ اور این سی ایچ ڈی کے پاکستان میں تعلیم کے لحاظ سے انسانی ترقی کے عشاریوں میں بہتری کیلئے ایک ارب 50 کروڈ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں ڈویژن کی نئی سکیموں، ملک بھر میں 400 پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کے قیام کے لئے 60 کروڈ (50، 50 فیصد کے صوبے شراکت دار)، مدارس کو مرکزی دارے میں لانے کیلئے 10 کروڈ، نیشنل بیسٹ ٹیچر ایوارڈ کیلئے 5 کروڑ، نیشنل ٹیچر ٹریننگ انسٹیوٹ کیلئے 10 کروڑ، بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کو کیڈٹ کالجز، پولی ٹیکنیکل، پیشہ ورانہ اور ایجوکیشنل ونگ کے دیگر اداروں میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے 10 کروڑ، ملک میں امتحانی نظام کو یکساں بنانے کیلئے 25 کروڑ، این سی اے لاہور کی ڈھانچہ جاتی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے 17 کروڑ 50 لاکھ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پیشہ وارانہ سکولوں کیلئے 9 کروڑ 30 لاکھ اور پسرور میں خواتین کے پولی ٹیکنیکل انسٹیوٹ کیلئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے تحت کابینہ ڈویژن کی دو نئی سکیموں سمیت 4سکیموں کے لئے 1116.438 ملین روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کابینہ ڈویژن کی دو نئی سکیموں سمیت 4سکیموں کے لئے 1116.438 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق جاری سکیموں میں نیشنل آرکائیو کی ڈیجٹیلائزیشن کے لئے 7.300 ملین روپے ،200 بیڈ سینٹر فار ایکسیلنس فاراوپسٹریکٹو اینڈ گائنی ہسپتال کے لئے 1000 ملین روپے، نئی سکیموں میں اسلام آباد ہیلی پورٹ کے لئے نئی حاصل کی گئی 8 ایکٹر اراضی پر انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ اور سیکیورٹی لائٹس کی تنصیب کے لئے 59.138 ملین روپے و ، آزاد جموں کشمیر ،گلگت بلتستان اور سوات کے سیاحتی ماسٹر پلان کے لئے50 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
پی ایس ڈی پی کے تحت اسٹبلیشمنٹ ڈویژن کے لئے 175.437 ملین روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت اسٹبلیشمنٹ ڈویژن کی ایک نئی سکیم سمیت 3 سکیموں کے لئے 175.437 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق جاری سکیموں میں سول سروسز اکیڈمی والٹن لاہور میں ایک نئے بلاک کی تعمیر کے لئے 50.437 ملین روپے، این ایس پی پی لاہور میں آئی ٹی ونگ اور آن لائن ٹریننگ کے لئے 25 ملین روپے،نئی سکیم میں نیشنل یونیورسٹی آف پبلک پالیسی اور ایڈمنسٹریشن لاہور کے لئے 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت وزارت دفاع اور دفاعی پیداوار کے لئے 3450.644 ملین روپے مختص،خانپور ڈیم فیزتھری منصوبے کے لئے 58.197 ملین روپے رکھ دیئے گئے
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت وزارت دفاع اور دفاعی پیداوار کی 3 نئی سکیموں سمیت 10 سکیموں کے لئے 3450.644 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق وزارت دفاع ڈویژن کی جاری سکیموں میں سروے آف پاکستان لاہور میں آفیسر بلاک کی تعمیر کے لئے 85 ملین روپے،ایف جی ڈگری کالج فار بوائز کوہاٹ کی تعمیر کے لئے 89.781 ملین روپے،6 میری ٹائم پورٹر ویسل کی تعمیر کے لئے 75.515 ملین روپے،سروے آف پاکستان کے لئے 3 جدید پرینٹنگ مشینوں کی خریداری کے لئے 253.954 ملین روپے،خانپور ڈیم فیزتھری منصوبے کے لئے 58.197 ملین روپے،نئی سکیموں میں آئی ٹی انفراسٹرکچر برائے ای ایپلی کیشن کے لئے 20 ملین روپے،جیو ڈیک ڈیٹم کے لئے 58.197 ملین روپے،وزارت دفاعی پیداوار کی جاری سکیموں میں کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن کے لئے 830 ملین روپے،شپ لفٹ کی تنصیب ،ٹرانسفر سسٹم کے لئے 1900 ملین روپے،نئی سکیموں میں پی اے سی کامرہ میں پیداوار بڑھانے کے لئے سسٹم اپ گریڈ کرنے کے لئے فزیبلٹی سٹڈی کے لئے 80 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
پی ایس ڈی پی کے تحت ایوی ایشن ڈویژن کے لئے 4677.487 ملین روپے مختص، مانسہرہ ائیرپورٹ کی جگہ ایکوائر کرنے کے لئے 250 ملین روپے،نیو گوادر ائیر پورٹ کے لئے 1800 ملین روپے اوربنوں ائیر پورٹ کی اپ گریڈیشن کے لئے 675.980 ملین روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ایوی ایشن ڈویژن کی 3 نئی سکیموں سمیت 13 سکیموں کے لئے 4677.487 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق نئی سکیموں میں مانسہرہ ائیرپورٹ کی جگہ ایکوائر کرنے کے لئے 250 ملین روپے،نیو انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر اے ایس ایف کی رہائشی ضروریات پوری کرنے کے لئے 859.690 ملین روپے،کسانہ ڈیم کی تعمیر کے لئے 307.260 ملین روپے،ڈی جی خان ائیر پورٹ پر سنگل بریکٹ کی تعمیر کے لئے 17.120 ملین روپے،منجوڈاہرو ایئر پورٹ کے لئے 0.100 ملین روپے،کالا پانی نالے پر فلڈ فارکاسٹنگ سسٹم کی تنصیب کے لئے 50 ملین روپے،میڈیم رینج فارکاسٹنگ سینٹر کے لئے 84.532 ملین روپے،کراچی میں ویدر سرویلنس ریڈار کی تنصیب کے لئے 461 ملین،نیو گوادر ائیر پورٹ کے لئے 1800 ملین روپے، محکمہ موسمیات ریسرچ سینٹر کے لئے 42.805 ملین روپے، نئی سکیموں میں بنوں ائیر پورٹ کی اپ گریڈیشن کے لئے 675.980 ملین روپے، ملتان میں ویدر سرویلنس ریڈار کی تنصیب کے لئے 29 ملین روپے،محکمہ موسمیات میں ارلی وارننگ سسٹم کی توسیع کے لئے 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے لئے 1644.055 ملین روپے مختص، پی این سی اے میں ڈیجٹیل آرکائیو کے قیام کے لئے 2.500 ملین روپے، نیشنل فلم اکیڈمی کے قیام کے لئے 47 ملین روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات کی 13 نئی سکیموں سمیت 32 سکیموں کے لئے 1644.055 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق جاری سکیموں میں 100 کلو واٹ گوادر ٹرانسمیٹر کے لئے 15 ملین روپے،چینل رینکنگ اینڈ ڈیٹا سینٹر کے لئے 46.870 ملین روپے،پاکستانی ڈراموں کی غیر ملکی زبانوں میں ڈبنگ کے لئے 14.979 ملین، پی این سی اے میں ڈیجٹیل آرکائیو کے قیام کے لئے 2.500 ملین روپے، نیشنل فلم اکیڈمی کے قیام کے لئے 47 ملین روپے، پیمرا کی ادارہ جاتی مضبوطی کے لئے 17 ملین روپے، پی ٹی وی کے پروڈکشن آلات کی اپ گریڈیشن اور جدید کیمروں کی فراہمی کے لئے 200 ملین روپے،نیلم ویلی میں ری براڈکاسٹنگ سیٹیشن کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈکاسٹنگ سٹیشن بار خان (بلوچستان ) کے لئے 17.080 ملین روپے،ری براڈ کاسٹنگ ڈھنڈیال (نیلم ویلی) کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈ کاسٹنگ جوڑا (نیلم ویلی ) کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈکاسٹنگ سٹیشن کیل (نیلم ویلی ) کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈکاسٹنگ سٹیشن کاران (نیلم ویلی) کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈکاسٹنگ سٹیشن شردا(نیلم ویلی) کے لئے 10 ملین روپے،ری براڈکاسٹنگ سٹیشن خاران (بلوچستان ) کے لئے 14.430 ملین روپے،مظفر آباد کے لئے میڈیم ویو سروسزکی بحالی کے لئے 40 ملین روپے،میرپور ٹرانسمیٹر کی تبدیلی کے لئے 50 ملین روپے،صوبائی دارلحکومتوں میں نیوز آپریشن کے لئے لئے 10.060 ملین روپے، پی این سی اے میں سکیورٹی اپ گریڈیشن کے لئے 31.856 ملین روپے، نئی سکیموں میں ایف ایم پر صوت القرآن نیٹ ورک فیز ٹو کے لئے 40 ملین روپے،کوڈ آف کنڈیکٹ پر عمل درآمد کے لئے 15 ملین روپے،پی ٹی وی پارلیمنٹ چینل کے لئے 331 ملین روپے، پی ٹی وی ٹریسٹیریل ڈیجٹلائزیشن کے لئے 34 ملین،بلوچستان کے خان میترزائی سٹیشن پر ری براڈ کاسٹنگ کے لئے 111.376 ملین روپے،موسی خیل (بلوچستان ) ری براڈ کاسٹ سٹیشن کے لئے 107.943 ملین روپے،مسلم باغ(بلوچستان ) ری براڈ کاسٹ سٹیشن کے لئے 122.318 ملین روپے،شکرگڑھ (پنجاب ) ری براڈ کاسٹ سٹیشن کے لئے 19 ملین روپے،شانگلہ (سوات) ری براڈ کاسٹ سٹیشن کے لئے 26 ملین روپے، شیرانی (بلوچستان) ری براڈ کاسٹ سٹیشن کے لئے113.418 ملین روپے،250 ٹی وی چینل کی مانیٹر نگ نظام کی اپ گریڈیشن کے لئے 85.175 ملین روپے،پی ٹی وی اکیڈمی کے کنٹرول روم میں سٹو ڈیو آلات کی اپ گریڈیشن کے لئے30 ملین روپے،ملتان ریڈیو سٹیشن کی اپ گریڈ یشن کے لئے 52.656 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
پی ایس ڈی پی کے تحت بحری امور ڈویژن کی سکیموں کی تکمیل کے لئے 10118.683 ملین روپے مختص
آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت بحری امور ڈویژن کی 9 نئی سکیموں سمیت 19سکیموں کے لئے 10118.683 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔پی ایس ڈی پی کے مطابق نئی سکیموں میں بزنس کمپلیکس پلانٹ کے لئے 319.441 ملین روپے،ایکسپریس وے (سی پیک) پر ایسٹ بے کی تعمیر کے لئے 6035.20 ملین روپے،ملا بند ایریا میں پورٹ الائیڈ سٹرکچر کے لئے 682.784 ملین روپے،سی پیک سپورٹ یونٹ کے لئے 13.488 ملین روپے،بریک واٹر (سی پیک) کی تعمیر کے سلسلے میں فزیبلٹی سٹڈی کے لئے 194 ملین روپے، پاک چین ووکیشنل ٹیکنیکل انسٹیویشن (گوادر ) کے لئے 625.583 ملین روپے،گوادر منی پورٹ پر آکشن ہال کی بحالی کے لئے 8.578 ملین روپے،سیملیٹر ،ریڈار اور دیگر آلات کے لئے 30 ملین روپے، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سروے اور دیگر امور کے لئے 27.194 ملین روپے، نئی سکیموں میں اضافی ٹرمینل (سی پیک)کے لئے ڈریجنگ اور برتھنگ کے لئے 100 ملین روپے،سی مین ہاسٹل کی تعمیر اور تذہین و آرائش کے لئے 19.853 ملین روپے،کوفہ (کراچی ،سندھ) میں باؤنڈری وال کی تعمیر کے لئے 60 ملین روپے،سیفور ریفٹنگ ماڈیول (کراچی ) کے لئے18.556 ملین روپے،گوادر پورٹ ماسٹر پلان کے تحت جگہ ایکوائر کر نے کے لئے 895.853 ملین روپے،ڈرائی بلک ٹرمینل کی فزیبلٹی سٹڈی کے لئے 57.500 ملین روپے،آئل انسٹالیشن ایریا کراچی میں آئل سٹوریج کے لئے 702.025 ملین روپے،ی ایم اے میں مختص امور کے لئے 59.566 ملین روپے،کفوا (کراچی ) میں رپیئر ورک کے لئے 60 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔