خبرنامہ

شریعہ گورننس ریگولیشنز2018میں حکومت سے سود کے جلد خاتمے کی سفارش کی گئی ہے،ترجمان ایس ای سی پی

لاہور۔(ملت آن لائن) سیکورٹیز ایند ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ سے منظوری کے بعد نافذ کئے گئے شریعہ گورننس ریگولیشنز 2018 کے نفاذمیں حکومت سے سفارش کی ہے کہ ملک سے سود کے جد از جلد خاتمے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ترجمان ایس ای سی پی شکیل چوہدری کے مطابق ایس ای سی پی نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 38( ایف) کی روشنی میں ملک میں اسلامی شریعت کے اصولوں کی مطابقت میں اسلامی مالیاتی اور معاشی نظام کے قیام کے لئے شریعہ گورننس ریگولیشنز 2018 نافذ کر دیئے ہیں اور کمیشن نے پاکستان کے تمام شریعہ کمپلائنٹ مالیاتی اداروں، کارپوریٹ سیکٹر، کیپٹل مارکیٹ، ایکویٹی مارکیٹ اور شریعت کے مطابق کاروبار کرنے والے دیگر اداروں کے لئے ایک جامع شریعہ گورننس ریگولیشنز کے نفاذ کا مراسلہ بھی گزشتہ روز جاری کر دیا ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے جامع شریعہ گورننس ریگولیشنز شریعہ سے مطابقت رکھنے والے کاروبار اور مالیاتی اداروں کے فروغ اور ترقی میں معاون ہوں گے، ان ریگولیشنز کے تحت کوئی بھی کاروبار، چاہے چھوٹا ہو یا کوئی بڑا کاروبار شریعہ کمپلائنٹ ہو سکے گا اور سریعہ کمپلائنٹ سیکیورٹی جاری کر سکے گا، چاہے وہ سٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ ہو یا نہ ہوں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں جامع ریگولیٹری فریم ورک کی اشد ضرورت تھی جو ملک بھر میں شریعت کے نام پر ہوانے والے کاروبار کو ریگولیٹ کرے اور ان کے لئے اصول و ضوابط متعین کئے جائیں جبکہ یہ ریگولیشنز اسلامی اور شرعی کاروبار کے نام پر سادہ لوح عوام سے دھوکہ دہی کرنے کے واقعات کا سد باب کرنے میں بھی مدد گار ہوں گے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ ان ریگولیشنز کے ذریعے درپردہ مذموم مقاصد کیلئے اسلام اور شریعت کے الفاظ استعمال کرنے والوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، ان ضوابط کے نافذ ہوجانے کے بعد کوئی کاروباری ادارہ ایس ای سی پی کی منظوری کے بغیر اسلامی مالیاتی ادارہ یا شرعی اصولوں کا پاسدار کاروبار ہونے کا دعویٰ نہیں کر ے گا جبکہ یہ ریگولیشنز شرعی اصولوں کے مطابق کاروبار کرنے والی کمپنیوں اور سکیورٹیز کے لئے تصدیقی اسناد جاری کرنے، لسٹڈ اور ان لسٹڈ کمپنیوں کے لئے جامع چھان بین کاطریقِ کار اپنانے، شرعی اصولوں کے تابع آڈٹ کرنے، مشاورت کی فراہمی، عملدرآمد، حلال آمدنی کے حصول وغیرہ کو یقینی بنانے میں معاون ہوں گے۔ترجمان نے واضح کیا کہ ان ریگولیشنز پر ملک بھر کی کاروباری برادری،پاکستان بزنس کونسل،شریعہ مشیران،اسلامک مالیاتی ادارے،سٹیٹ بینک،پاکستان سٹاک ایکسچینج،پاکستان کے چارٹرڈ اکاؤنٹنسی کے ادارے،تکافل آپریٹرز،مضاربہ اور ٖغیر بینکی مالیاتی ادارے سمیت پاکستان کے میوچل فنڈ ز ایسوسی ایشنز کے ساتھ وسیع مشاورت کی گئی جس کے نتیجے میں موصول ہونے والی تجاویز و آراء کی روشنی میں ان ریگولیشنز کو حتمی شکل دی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایس ای سی پی نے شریعہ گورننس ریگولیشنز سینیٹ میں 9 جولائی 2018 کو متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد کی روشنی میں تشکیل دیئے اور نافذ کئے ہیں۔