خبرنامہ

عالمی برادری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے اور وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ،عالمی برادری بالخصوص برطانیہ بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے،عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے،تمام ہمسایوں کیساتھ قریبی تعلقاتٍ رکھنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، بھارت کیساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر سنجیدہ ،پائیدار مذاکرات چاہتے ہیں کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں قیام امن ممکن نہیں، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مضبوط معاشی تعلقات ہیں اور امید ہے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید اضافہ ہو گا، عالمی معاملات میں برطانیہ کا اہم کردار ہے ، آئندہ سال برطانوی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے منتظر ، امید ہے نئی قیادت برطانیہ کو مزید مضبوط کرے گی،آپریشن ضرب عضب آخری مرحلے میں ہے، دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ وہ جمعرات کو یہاں برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے جس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان پاک برطانیہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مضبوط معاشی تعلقات ہیں اور امید ہے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید اضافہ ہو گا۔ عالمی معاملات میں برطانیہ کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشتگردی کا بدترین شکار ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آئندہ سال برطانوی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا امید ہے نئی قیادت برطانیہ کو مزید مضبوط کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان شروع کیا گیا اور دہشتگردی کیخلاف آپریشن ضرب عضب آخری مرحلے میں ہے، دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا تمام ہمسایوں کیساتھ قریبی تعلقاتٍ رکھنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔پاکستان افغان قیادت پر مشتمل امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ بھارت کیساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر سنجیدہ ،پائیدار مذاکرات چاہتے ہیں کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ عالمی برادری بالخصوص برطانیہ بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے،عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہاکہ پاکستان چین اقتصادی راہدری ترقی کے خواب کی تعبیر ہے،محمد نوازشریف کا پاکستان کی معاشی بحالی کیلئے کردار قابل تحسین ہے،برطانیہ جی ایس پی پلس سکیم میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہاکہ غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے ،انہوں نے کہاکہ خطے میں امن کیلئے محمد نوازشریف کا کردار قابل تعریف ہے،خطے کے امن اور ترقی کیلئے محمد نوازشریف کی بصیرت کی تائید کرتے ہیں۔برطانوی وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے بہترین ملک ہے۔