خبرنامہ

عمران خان قومی مفاد سے کھیل رہے ہیں‘ عرفان صدیقی

پی پی پی اور تحریک انصاف کی جنگ مستقبل میں اور زیادہ تیز ہوگی کیوں کہ مسئلہ ووٹ بینک کا ہے، تین سال میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے زندگی کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلیاں کیں
مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی کا یوتھ ونگ فیصل آباد کے عہدیداروں سے خطاب ، چوہدری کاشف سے والد کی وفات پر تعزیت
فیصل آباد (ملت+آئی این پی) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ کے عرفان صدیقی نے کہاہے کہ عمران خان اپنے سیاسی مفاد کے لیے قومی مفاد سے کھیل رہے ہیں تین سال سے جاری دھرنوں اور سڑکوں کی سیاست چھوڑ کر انہیں نئے انتخابات کے لیے تیاری کرنی چاہیے ،پی پی پی اور تحریک انصاف کی جنگ مستقبل میں اور زیادہ تیز ہوگی کیوں کہ مسئلہ اس ووٹ بینک کا ہے جو پی پی پی کو چھوڑ کر تحریک انصاف سے جا مِلا ہے ۔وہ ہفتہ کو مسلم لیگ (ن)یوتھ ونگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری کاشف نواز رندھاوا کی رہائش گاہ پر یوتھ ونگ ضلع فیصل آباد کے عہد یداروں سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ تین سال کے عرصے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے زندگی کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلیاں کیں اس دوران دہشت گردی کے عفریت پر قابو پایا گیا قومی معیشت کو سنبھالا دیاگیا ،زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا،ا توانائی کے نئے منصوبے شروع ہوئے ملک کے تما م حصوں میں شاہراؤں کی تعمیر کا آ غاز ہوا اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ان کامرانیوں کو تسلیم کیا گیا عرفان صدیقی نے کہا کہ آج کا کراچی 2013کے کراچی سے بہت مختلف ہے آج کا بلوچستان 2013کے بلوچستان سے بہت بہتر ہے اورقومی زندگی کے تما م شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے انہوں نے کہا کہ تمام منفی پروپیگنڈوں اور میڈیا کے ایک حصے کی منفی مہم کے باوجود عوام نے ہمیشہ سیاسی پختگی کا مظاہرہ کیا اور گذشتہ تین برس میں منعقد ہونے والے ہر سطح کے انتخاب میں مسلم لیگ کو کامیابی دی انہوں نے کہا کہ 2018کے انتخابات کی صف بندیا ں شروع ہو گئی ہیں جس میں ایک بار پھر پاکستان کی تعمیر و ترقی کا راستہ روکنے اور سیاست کو سٹرکوں کا کھیل بنا دینے والوں کو عبرتناک شکست ہوگی ۔بعد ازاں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ نواز شریف نے جس جراء ت مندی کے ساتھ کشمیری عوام کی اقوام عالم کے سامنے ترجمانی و نمائندگی کی ہے اور جس طرح بھارت کے حقیقی مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا ہے اس کی مثال پوری قومی تاریخ میں کم ہی ملتی ہے عرفان صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاسی احتجاج آئین و قانون کی حدود میں ہونا چائیے کیونکہ عوام کے حقوق کی پاسداری کرنی بھی لازم ہو تی ہیں، مریضوں کو ہسپتال لے جانے اور بچوں کو اپنی درسگاہوں تک پہنچنے کا بھی حق حاصل ہے اور تاجروں کو بھی اس حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا کہ وہ اپنے کاروبار جاری رکھ کر بچوں کی روزی کمائیں۔