خبرنامہ

غیر نصابی سرگرمیاں صحت مند زندگی کیلئے بہت ضروری ہیں

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیرمملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ غیر نصابی سرگرمیاں صحت مند زندگی کے لیے بہت ضروری ہیں، ہمیں مل کر ایک قوم کی طرح پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا، بد قسمتی سے ہمارے تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیاں ختم ہو گئی ہیں ،نوجوانوں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے پاکستان کی ترقی میں وہ کام کر سکتے ہیں جو ہم نہ کر سکے۔وہ بدھ کو اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس میں شہید ذوالفقار علی بھٹومیڈیکل یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ دوسرے سالانہ سپورٹ گالا کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ طلبہ کے ساتھ ملنا میرے لیے اعزاز کی بات ہوتی ہے اور میری خواہش ہوتی ہے کہ میں طلبہ کے پروگراموں میں شرکت کروں۔ آج کے دور میں ہمارے تعلیمی اداروں میں تعلیمی نصاب کی وجہ سے غیر نصابی سرگرمیوں کو بالکل ہی ختم کر دیا ہے۔ صحت مند زندگی کے لیے غیر نصابی سرگرمیاں بہت ضروری ہیں۔ نوجوانوں کے پاس آج ٹیکنالوجی ہے جو ہمارے دور میں نہیں تھی اور وہ پاکستان کی ترقی میں وہ کام کر سکتے ہیں جو ہم نہ کر سکے۔ ہمیں مل کر ایک قوم کی طرح پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا۔ طالب علم ہی ملک کا اصل مستقبل ہیں اس لیے سیاسی جلسوں سے زیادہ تعلیمی اداروں میں مجھے جانا پسند ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پمز ڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا کہ طالب علموں نے کھیل میں جو ٹیم جذبہ دکھایا ہے اسی جذبہ سے وہ ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج کریں گے۔ ایک صحت مند اور اچھا انسان ہی اچھا ڈاکٹر بن سکتا ہے۔ طبی شعبے میں ڈاکٹروں کو ہر روز جدوجہد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستان سپر لیگ کے پاکستان میں ہونے کی وجہ سے رائل کالج کا سٹاف پاکستان میں ڈاکٹروں سے ٹیسٹ لے گا جس کی وجہ سے 6 کروڑ روپے کی بچت ہو گی پہلے ٹیسٹ طلبا دینے بھی لندن جاتے تھے اس سال دو ہزار بچے میڈیکل کے شعبوں میں سپیشلائزیشن کے لیے لندن جائیں گے اور ہر طالب علم کو ماہانہ 5 لاکھ روپے بھی دئیے جائیں گے۔ طالب علم آن لائن رجسٹر ہو سکتے ہیں۔ یہ پروگرام دو سال کا ہو گا اور اس کا انٹرویو 7 اپریل سے 19 اپریل تک رائل میڈیکل کالج لندن اور پمز ہسپتال مل کر کرے گا۔ دو سال کے بعد طالب علموں کو واپس پاکستان آنا ہو گا اور یہاں پر کام کرنا ہو گا۔ صدرپی ایم ڈی سی شبیر حسین سلہری نے کہا کہ تعریف وہ ہوتی ہے جس میں دوسرے آپ کی تعریف کریں۔ آج ایشیاء کی نمائندگی پی ایم ڈی سی کر رہا ہے۔ ہم میرٹ کو لانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم اداروں کو بند نہیں بلکہ ٹھیک کر رہے ہیں اور اگر کوئی ٹھیک نہ ہوا تو اس کو بند کر دیں گے۔ قومیں جنگوں سے نہیں تباہ ہوئیں بلکہ نا انصافیوں کی وجہ سے تباہ ہوتی ہیں اور اگلے سال پورے ملک میں سالانہ سپورٹس گالہ کا انعقاد کریں گے۔ اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی سائرہ افضل تارڑ نے مختلف مقابلوں میں جیتنے والے کھلاڑیوں میں شیلڈ اوراعزاز سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔