خبرنامہ

نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ، ایاز صادق اتفاق رائے کیلئے پر امید

نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ، ایاز صادق اتفاق رائے کیلئے پر امید
اسلام آباد:(ملت آن لائن) نئی حلقہ بندیوں کیلئے آئینی ترمیم کا معاملہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق آج پارلیمانی رہنماؤں کی بیٹھک میں مکمل اتفاق رائے کیلئے پر امید ہیں۔ مردم شماری کے نتیجے میں حلقہ بندیوں کیلئے آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لئے پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں آج دوبارہ ہوگا۔ پیپلزپارٹی کی طرف سے اجلاس میں عدم شرکت، تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی طرف سے فون کال پر اتفاق رائے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پیپلزپارٹی اجلاس میں شریک ہو کر حمایت کرے جبکہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے لئے آئینی ترمیم کی حمایت 7-B,7-C سے مشروط ہے۔ ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ مردم شماری پر تحفظات کے باوجود وسیع تر قومی مفاد میں آئینی ترمیم کے لئے حکومت کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے، لیکن متحدہ اپنا اختلافی نوٹ ساتھ ضرور دے گی۔
دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں پارلیمانی جماعتوں کے درمیان نئی حلقہ بندیوں کیلئے آئینی ترمیم کی منظوری پر اتفاق ہو گیا ہے، آئینی ترمیم پر سیاسی جماعتوں کے تمام تحفظات دور کر دیئے گئے ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد آج آئینی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے گزشتہ روز جب اجلاس شروع ہوا تو سپیکر ایاز صادق کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا پیغام دیا گیا کہ وہ ایمرجنسی طور پر کراچی چلے گئے ہیں، ان کی جگہ اعجاز جاکھرانی اجلاس میں شریک ہوں گے، تاہم اعجاز جاکھرانی نے سپیکر کو پیغام بھجوایا کہ وہ ٹریفک میں پھنس گئے ہیں، لہٰذا اجلاس میں شریک ہونے سے قاصر ہیں۔ سپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو موبائل فون پر کال کی اور صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ پی پی نے حلقہ بندیوں کے لئے آئینی ترمیم کے لئے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے، ہماری طرف سے اتفاق رائے سمجھا جائے۔