خبرنامہ

وزیراعظم کا ڈگڈگی بجانے کا اشارہ غیر سیاسی لوگوں کی طرف تھا،خورشید شاہ

اسلام آباد(ملت + آئی این پی )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا ڈگڈگی بجانے کا اشارہ عمران خان کی طرف نہیں غیر سیاسی لوگوں کی طرف تھا،نوازشریف اپنی طرز حکمرانی اور عمران خان اپنے سیاسی رویے سے ملک اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں،احتجاج اور جلسے جلوس سیاسی حق لیکن شہر سیل کرنا مجرمانہ کام ہوگا،اے پی سیز کی خبریں بھی لیک ہوئی ہیں،سیکیورٹی اجلاس والی خبر مسلم لیگ (ن) کے میڈیا سیل سے بھی لیک ہوسکتی ہے،میٹنگ جس کے گھر میں ہوئی تھی خبر لیک ہونے کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے،عمران خان اور نوازشریف ایک ہیں،دونوں نے سیاسی بصیرت سیکھنی ہے تو آصف علی زرداری سے سیکھیں،وزیراعظم موسٹ سینئر کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف اور سینئر کو آرمی چیف بنانے سے کیوں گھبرا رہے ہیں،نوازشریف ملکی مسائل نہیں جانتے،صرف آلو پر بات کرتے ہیں،آلو باہر60سے 70روپے کلو ہے،نوازشریف نے 25روپے کلوکیا،سرکلرڈیٹ380ارب،لوڈشیڈنگ 09گھنٹے ہورہی ہے،بجلی50فیصد مہنگی کردی گئی،32فیصد ٹیکس لگایا گیا،بدقسمتی سے عوام نوازشریف کے جھوٹ پر یقین کر رہی ہے،نوازشریف کرپشن اور پانامہ سکینڈل میں جکڑے جاچکے ہیں،آپ نہیں نکل سکیں گے،25دسمبر تک پانامہ کی تحقیقات کیلئے اعلان نہ کیا گیا تو لانگ مارچ کریں گے۔وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا ڈگڈگی کا اشارہ عمران خان کی طرف نہیں کیا،ڈگڈگی کوئی اور بجاتا ہے اور ناچتا کوئی اور ہے،وزیراعظم کا ڈگڈگی کا اشارہ ماضی کے حوالے سے ہے،یہ اشارہ غیر سیاسی لوگوں کی طرف ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرنا،احتجاج جلوس ہر شخص کا سیاسی حق ہے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف کمزور سیاست کر رہے ہیں جس ملک کے وزیراعظم کو عام آدمی کے مسائل کا پتا نہ 60روپے کلو آلو کی قیمت25روپے بتاتا ہو،اب وزیراعظم ملک کی بدقسمتی ہے،مجھے یقین ہے کہ میری بہن کلثوم نواز اور خود نوازشریف نے کبھی آلو نہیں خریدے ہوں گے۔حیران ہوں کہ کون سے مشیر ان کو غلط معلومات دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار پہلے اپنے گھر کو سنبھالے پہلے سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالا،اگلے دن نکال لیا گیا،خبر لیک ہونے کے پیچھے عسکری افراد نہیں،سول افراد ملوث ہیں،اے پی سیز کی خبریں بھی لیک ہوتی رہیں۔زبیرعمر نے کہا کہ ہمیں (ن) لیگ کے میڈیا سیل سے لنک ملتا ہے،ہوسکتا ہے کہ سیکیورٹی اجلاس کی خبر بھی میڈیا سیل سے لیک ہوئی ہو جس کے گھر میں میٹنگ ہوئی،ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس خبر کے لیک ہونے سے ملک اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچا،ملکی حالات بہتری کی طرف نہیں جارہے،وزیراعظم صرف پنجاب کو پاکستان بنانے پر تلے ہوئے ہیں،پیپلزپارٹی نے پاکستانیت کو فروغ دیا،(ن) لیگ صوبائیت کو فروغ دے رہی ہے،لوگوں نے پیپلزپارٹی کے سچ کی بجائے(ن) لیگ کے جھوٹ پر یقین کیا،جس کا افسوس ہے،وزیراعظم خود تو اخبار پڑھتے نہیں،جو انہیں بتایا جاتا ہے اس پر یقین کرلیتے ہیں،حکومت نے گیس پر 32فیصد ٹیکس لگایا اور لوڈشیڈنگ 9گھنٹے ہورہی ہے،بجلی کی قیمت دگنی ہوگئی ہے،پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے ۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت عسکری قیادت کو ساتھ بٹھائے،فارن پالیسی مل کر بنانی چاہیے،ملک سفارتی سطح پر تنہا کھڑا ہے،پھر بھی وزیرخارجہ تعینات نہیں کیا جارہا،فارن پالیسی مل کر بنانے کیلئے تعاون پر تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2015میں بھی نوازشریف کی بجائے جمہوریت اور سسٹم کو ڈی ریل ہونے سے بچایا،آگے بھی سسٹم کو بچانے کی پوری کوشش کریں گے،عمران خان اور نوازشریف ایک ہیں،دونوں سے پاکستان اور جمہوریت کو خطرات لاحق ہیں،ایک اپنی حکمرانی اور دوسرا اپنے رویے سے ملک کو نقصان پہنچارہا ہے، حکومت اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ بیوروکریسی کے افسران اے پی سی میں آنے کیلئے تیار نہیں،نوازشریف کرپشن اور پانامہ سکینڈل میں جکڑے گئے ہیں،اپنے آپ نہیں نکل سکتے۔ تیسری قوت پیپلزپارٹی ہے،نوازشریف اور عمران خان آصف علی زرداری سے سیاسی بصیرت سیکھیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سینارٹی کے لحاظ سے جنرلز کا اعلان کرنے سے کیوں گھبرارہے ہیں،سینئر ترین کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف اور سینئر 2کو آرمی چیف بنادیا جائے۔خورشید شاہ نے کہا کہ میں اپنا علاج پمزہسپتال سے کراتا ہوں،آج گیا تو لوگ دیکھ کر حیران رہ گیا،نوازشریف لندن علاج کیلئے جانے کی بجائے ان اسپتالوں کی حالت بہتر کریں۔