خبرنامہ

وزیر اعظم کی ا شک آباد میں صدر اشرف غنی سےملاقات

اشک آباد: (ملت+اے پی پی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے کوششوں کی غرض سے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن عمل میں سہولت کیلئے سنجیدہ کوششیں جاری رکھے گا۔افغان حکومت کی قیادت میں سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل افغانستان میں دیرپا امن کیلئے بہترین آپشن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اشک آباد میں پائیدار ٹرانسپورٹ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر افغانستان کے صدر اشرف غنی سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔دونوں رہنماوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم کرنے اور افغانستان میں امن و استحکا م سے متعلق کوششوں کے حوالے تبادلہ خیال کیا۔وزیر اعظم نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور افغانستان کیساتھ دو طرفہ سیاسی رابطوں ،سیکورٹی تعاون،تجارت،راہداری اور عوام کے مابین رابطوں میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ افغان حکومت اور عوام کی قیادت میں سیاسی مزاکرات کے زریعے تصفیہ افغانستان میں دیرپا امن کیلئے بہترین آپشن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چار فریقی رابطہ گروپ سمیت افغانستان میں امن عمل میں سہولت کیلئے سنجیدہ کوششیں جاری رکھے گا۔نواز شریف نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے افغان حکومت کی کوششوں کو سراہا اورافغان حکومت اورحزب اسلامی کے مابین طے پانے والے امن معاہدے کی حمایت کی۔دونوں رہنماوں نے دہشت گردی کی لعنت کیخلاف جنگ میں تعاون کی ضرورت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا،جو دونوں ملکوں اور خطے کیلئے سنجیدہ چیلنج اور مشترکہ دشمن ہے۔وزیر اعظم نے نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے سے مکمل نجات کیلئے دونوں ملکوں کے سیکورٹی،انٹیلی جنس اور انسداد دہشت گردی اداروں کے درمیان موثر تعاون کی ضرورت ہے۔افغانستان میں امن و استحکام کیلئے اقتصادی ترقی کی اہمیت پر بحث کرتے ہوئے صدر اشرف غنی نے گزشتہ ماہ برسلز میں پاکستان کے نئے ترقیاتی پیکیج 500ملین ڈالر کے اعلان پر وزیر اعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔۔وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ ہمیں اقتصادی ترقی میں تیزی لانے کیلئے رابطوں کو فروغ دینا چاہیئے۔دونوں رہنماوں نے افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی اور انکی افغانستان میں بحالی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی اتفاق کیا۔صدر اشرف غنی نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔