خبرنامہ

پاکستان اور ازبکستان انتہا پسندی کے خلاف مل کر کام کریں گے: صدر

اسلام آباد: (ملت+آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان انتہا پسندی کے خلاف مل کر کام کریں گے۔پاکستان کی مسلح افواج اور قوم نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور دہشت گردی اب دوبارہ سر نہ اٹھا سکے گی۔صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں ازبکستان کے نائب وزیراعظم الغ بیگ رزاقولوف سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں ازبکستان کے سفیرکے علاوہ پاکستان اور ازبکستان کے اعلی ٰ وفود نے بھی شرکت کی۔صدر مملکت نے شوکت مرزائیف کو ازبکستان کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور امید کا اظہار کیا کہ اْ ن کے دورِ حکومت میں بھی پاک ازبک تعلقات بلندیوں کو چھوئیں گے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کے انتقال پر اپنی ، حکومت اور پاکستانی عوام کی طرف سے تعزیت کا اظہار کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان مذہب، ثقافت اور جغرافیائی اعتبار سے مضبوط رشتوں میں منسلک ہیں۔ پاکستان، ازبکستان کے ساتھ توانائی، معیشت اور ہیومن ریسورس کے شعبوں میں مزید تعاون کا خواہش مند ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان ، ازبکستان کے ساتھ تجارت میں مزید پیش رفت بھی چاہتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ازبکستان ، پاکستان کا دوست ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرحوم صدر اسلام کریموف پاک چین اقتصادی راہداری میں شرکت کے خواہش مند تھے۔ امید ہے ازبکستان حکومت اس سلسلے کو آگے بڑھائے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کو دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنا چاہیے۔ پاکستان میں دہشت گرد دوبارہ سر نہ اٹھا سکیں گے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت انتہائی کم ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیں تجارتی وفود کا تبادلہ ہونا چاہیے۔ دونوں ملکوں کا ثقافتی ورثہ مشترک ہے۔ پاکستان ، ازبکستان کے توانائی کے ذخائر سے استفادہ کا خواہش مند ہے۔ دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کی مہارت سے فائدہ اٹھا نا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ازبکستان اور وسط ایشیائی ملکوں کے مہمان ہمارے دل کے قریب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاک ازبک تعلقات کو باہمی تعاون کی نئی بلندیوں پر پہنچایا جائے گا۔ اس موقع پر ازبکستان کے نائب وزیراعظم الغ بیگ رزاقولوف نے کہا کہ پاکستان سے دوستی ازبکستان کا اثاثہ ہے اور ہم ہر شعبے میں تعاون کو فروغ دیں