خبرنامہ

پاکستان اور بیلاروس میں تجارتی حجم مزید بڑھانے کی ضرورت ہے،ممنو ن حسین

اسلام آباد(آئی این پی)صدر مملکت ممنون حسین اور بیلاروس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکو نے اتفاق کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کو گفت و شنید کے ذریعے منصفانہ طریقے سے حل کرنا چاہئے تاکہ خطے میں امن اور خوش حالی آسکے ۔صدر مملکت نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے میں ان کی مدد کرے۔ وہ بدھ کو بیلاروس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکو سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری وحشیانہ تشددسے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلیے لائن آف کنٹرول کے حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پچھلے چند ماہ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے تشدد سے اب تک 110 افراد شہید اور 12000 سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی حق خود ارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں اور بے گناہ کشمیریوں پر خطر ناک ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کاعالمی برادری کو نوٹس لے۔اس موقع پر بیلا روس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکونے کہا کہ اصولی موقف میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں۔ پاکستان دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار نہیں اور ایسے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس موقع پر صدرمملکت ممنون حسین اور بیلاروس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ،معیشت، تعلیم ، دفاع اور ثقافت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے