خبرنامہ

پاک چین اقتصادی راہداری خطے کی تقدیر بدل دے گی

معاشرے کی اصلاح

کراچی (ملت + آئی این پی)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے کی تقدیر بدل دے گی اور سی پیک کودنیا مثال بنا کر پیش کر ے گی، پاک چین اقتصادی راہداری علاقائی رابطوں اور تجارت کے فروغ کا ایک تاریخ ساز منصوبہ ہے جس کے تحت دنیا کے مختلف خطے نہ صرف ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے ۔ وہ بدھ کو کراچی میں انسٹیٹیو ٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور سلک اسکول آف شنگھائی یونیورسٹی کیزیرِ اہتمام پاک چین اقتصادی راہداری کے امکانات کے حوالے سے منعقدہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر شرکا سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر،قونصل جنرل چین وانگ یو، ڈاکٹر فرخ اقبال، ڈین و ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن نے بھی اظہار خیال کیا۔ تقریب میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری علاقائی رابطوں اور تجارت کے فروغ کا ایک تاریخ ساز منصوبہ ہے جس کے تحت دنیا کے مختلف خطے نہ صرف ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے بلکہ صنعت و تجارت کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاراس ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے خود کو تیار کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ دور حاضر میں توانائی،ٹرانسپورٹ اورانفرااسٹرکچر کے علاوہ مواصلات اور کمیونیکیشن کے شعبے میں متعارف ہونے والی جدید ترین ٹیکنالوجیزسے ہمیں بھر فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کیلیے ہمیں تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، اس سلسلے میں تعلیمی ادارے اور تھنک ٹینک مستقبل کا لائحہعمل تیار کر یں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایک ایسا سنگ میل ثابت ہوگی جس کی فعالی کیبعد تاریخ اقتصادی راہداری سے قبل اور اس کے بعد کے زمانہ سے پہچانی جائے گی اور لوگ اس کا ذکر کرتے ہوئے ”اقتصادی راہداری ، پہلے اور بعد میں (Before and after the Economic Corridor) کی اصطلاح استعمال کیا کریں گے۔انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کے بعد تجارت اور کاروبارکے طور طریقے بدل جائیں گے۔صدر مملکت نے کہا کہ ہماری جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں پر بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تجارتپیشہ افراد کے لیے لٹریچر تیار کرنے کے علاوہ ریفریشر کورس بھی تیار کریں تاکہ ہماری افرادی قوت نئے حالات کامقابلہ کر سکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ زندہ اقوام اپنے تعلیمی اداروں کے ذریعیترقی اور استحکام کے منصوبوں کواپنی علمی سرگرمیوں کے ذریعے تقویت پہنچاتی ہیں۔پاک چین اقتصادی راہداری کی فعالی کے بعد وطن عزیز میں غیر ملکیوں کی بڑے پیمانے پر آمد و رفت کا سلسلہ شروعہوجائے گا جس سے سماجی اور ثقافتی شعبے میں بھی بڑی دور رس اور تیز رفتار تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ صدر مملکتنے جامعات اور مفکرین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ابھی سے غور و فکرشروع کردیں تاکہ عوام ان تبدیلیوں سے پہلے آگاہ بھی ہوجائیں اور ان کا سامنا کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار بھی رہیں۔