خبرنامہ

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے عملدرآمد کے مراحل میں ہیں،وفاقی وزیر احسن اقبال

نواز شریف کے

بیجنگ (آئی این پی)پاکستان اور چین نے دونوں ملکوں کے درمیان روابط بڑھانے کیلئے ریلوے کے منصوبوں پر عملدرآمد تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے منگل کو بیجنگ میں وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال اور چین نیشنل ریلویز ایڈمنسٹریشن کے منتظم لو دانگفو کے درمیان ملاقات میں طے پایا۔ملاقات کے دوران فریقین نے دونوں ملکوں کے درمیان ایم ایل ون ، کراچی پشاور ریلوے منصوبے سمیت ریلوے کے متعدد منصوبوں میں تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔لودنگفو نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستی ، رکاوٹوں پر قابو پانے کیلئے ضروری تقویت فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کاشغر سے گوادر تک ریلوے کے موثر نظام کے قیام کا مشترکہ نصب العین رکھتے ہیں جو نہ صرف مواصلات کا جدید مسابقتی نظام ہو گا بلکہ چین کو اپنی مصنوعات کی نقل وحمل کیلئے ایک موثر ذریعہ بھی فراہم کرے گا۔اس موقع پر منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے عملدرآمد کے مراحل میں ہیں۔ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے تعلقات کو ستاروں کی بلندی پر لے جائیگا ۔46 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی 18 ارب ڈالر کے منصوبے عملدرامد پر آ چکے ہیں – 17 ارب ڈالر کے منصوبے پائپ لائین میں ہیں – اس کے علاوہ اربوں روپے کے منصوبے پاکستان کے بجٹ سے مکمل کئے جا رہے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ نومبر 2016 میں چھٹی جائینٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے – اس اجلاس میں اقتصادی راہداری کا آئندہ روڈ میپ منظور کیا جائیگا – صوبوں کی نمائندگی بھی ہو گی – چین نے کراچی سے پشاور ریلوے لائین کی اپ گریڈیشن کے لئے 5.5 ارب ڈالر کے رعائیتی قرضے کی فراہمی پر اتفاق کر لیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ٹرینوں کی رفتار 80 کلومیٹر سے بڑھا کر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ بڑھا دے گا ۔احسن اقبال نے کہاکہ گوادر کے منصوبوں کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے پر چین نے اتفاق کیا ہے – چینی تجربے سے استفادہ کے لئے اربن پلاننگ ، دیہی ترقی ، سمال بزنس ، آنی وسائل کا تحفظ ، اور انڈسٹریل زونز کے موضوعات پر تربیتی ورکشاپس منعقد کئے جائیں گے