خبرنامہ

کنٹرول لائن پر بھارت کو موثر اور بھرپور جواب: بلوچ

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) وفاقی وزیر ریاستیں و سرحدی علاقہ جات جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کو موثر اور بھرپور جواب دیا جارہا ہے‘ ہماری مجبوری ہے کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار بھی پاکستان سے محبت کرنے والے آباد ہیں‘ ہم ان کی طرح گولہ باری نہیں کر سکتے‘ ہم امن چاہتے ہیں اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو میں ان کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا بہت زیادہ نقصان ہوگا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کی بہت سی باتوں سے اتفاق کرتے ہیں۔ قومی اہمیت کے معاملات پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ سرکاری بنچوں پر ارکان کی کثیر تعداد موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ صاحب نے یہ کہا کہ بھارت کی جارحیت کی وجہ سے ہمارے فوجی اور شہری شہید ہو رہے ہیں مگر حکومت خاموش ہے، یہ انہیں نہیں کہنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے 2013ء کے انتخابات کے بعد آزاد کشمیر‘ ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ قائد حزب اختلاف کو اس معاملے پر محتاط طرز عمل اختیار کرنا چاہیے۔ بھارت کے لئے کوئی ہمارے دل میں کوئی سافٹ کارنر نہیں ہے۔ پاک فوج کی بروقت کارروائی سے بھارت کا بھی جانی نقصان ہو رہا ہے۔ یہ اور بات ہے کہ ہم اس طرف ہونے والے نقصان کو دکھا نہیں سکتے۔ ہم بدلہ لے رہے ہیں اور لیتے رہیں گے۔ ہماری مجبوری ہے کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار بھی پاکستان سے محبت کرنے والے آباد ہیں۔ ہم ان کی طرح گولہ باری نہیں کر سکتے۔ اگر دوسری طرف نہتے عوام پر گولہ باری نہیں کر سکتے کیونکہ یہ بزدلی ہے۔ ہم فوجی لحاظ سے کسی بھی لحاظ سے بھارت سے کمزور نہیں ہیں۔ بھارت غلط فہمی میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا نہ کرے ہمارے اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑے۔ ہم امن چاہتے ہیں اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو میں ان کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا بہت زیادہ نقصان ہوگا۔ ان کی معیشت جس طرح اوپر جارہی ہے اس کا بھی نقصان ہوگا۔ اس ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ معاملہ مزید ایسے نہیں چلے گا۔ وقت آگیا ہے جیسا وہ کریں گے اس کا جواب دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہندو کا لفظ میرے منہ سے نکل گیا ہے۔ میرا مقصد ہندوستانیوں سے تھا۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کلمہ گو بستے ہیں اس لئے ہم بھارت کی طرح کارروائی نہیں کر سکتے۔ میں نے بار بار یہ کہا کہ ہندو ہو یا مسلمان ہو ہم نہتے لوگوں پر گولہ باری نہیں کر سکتے۔