اسلام آباد (ملت + آئی این پی) حکومت کی طرف سے جمعہ کو قومی اسمبلی میں واضح کیا گیا ہے کہ 31 دسمبر 2016 کے بعد سے قبائلی علاقوں کے آئی ڈی پیز کا سٹیٹس ختم ہوچکا ہے، اب کسی قبائلی خاندان کو آئی ڈی پی کی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ اس امر کا اظہار پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے عبدالقہار دان‘ حاجی غلام احمد بلور اور مولانا فضل الرحمن کے ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ متذکرہ ارکان نے وقفہ سوالات مردم شماری کے فارم سے آئی ڈی پی کے اندراج کا خانہ ختم ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ پارلیمانی سیکرٹری نے واضح کیا کہ آئی ڈی پیز کی حیثیت ختم ہوچکی ہے جو جہاں ہوگا وہیں اندراج ہوگا اگر کسی علاقے کے قبائلی کو مشکلات ہیں تو اس کا جائزہ لیا جائے گا۔ (ن غ / ا ع)
خبرنامہ
31 دسمبر 2016 کے بعد سے قبائلی علاقوں کے آئی ڈی پیز کا سٹیٹس ختم ہوچکا ہے
