پچیس جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے ملک بھرمیں انتخابی عمل زوروشور سے جاری ہے۔ پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم اور کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے لیکر آج 19 جون کو جانچ پڑتال کا آخری روز آن پہنچا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان تاحال پانچوں حلقوں سے کاغذات کی منظوری کے منتظرہیں۔
وزارت عظمیٰ کے خواہشمند عمران خان پانچ حلقوں سے میدان میں اتر رہے ہیں جن میں این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام آباد، این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی شامل ہیں۔
این اے 243 کراچی
کراچی میں جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایڈووکیٹ عبدالوہاب بلوچ نے اعتراض دائرکررکھا ہے کہ عمران خان اپنی بیٹی کو تسلیم نہیں کررہے جبکہ ان کیخلاف تمام ثبوت موجود ہیں۔ ایسے شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ جو انسان سچا نہ ہو وہ لیڈر نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ اس حلقے سے پی ٹی آئی کے دوکورنگ امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ ایم کیو ایم چھوڑنے والے رشید گوڈیل اور فردوس شمیم نقوی نے بھی اسی حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔
این اے 53 اسلام آباد
اسلام آباد کے اس حلقے سےعمران خان کے مقابلے میں ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کی باغی رکن عائشہ گلالئی میدان میں اتریں گے۔ یہاں سے درخواست گزار عبدالوہاب بلوچ کا اعتراض بھی وہی ہے کہ امیدوار کیلئے باکردار ہونا لازم ہے لیکن عمران خان سیتا وائٹ کی بچی کے والد ہیں۔
عمران خان کی جانب سے تحریری درخواست میں ان اعتراضات کو بےبنیاد قراردیاگیا ہے۔
این اے 131 لاہور
لاہور کے اس حلقہ سے عمران خان کی ٹکرمیں ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق ہیں جو سال 2008 اور 2013 کے عام انتخابات میں یہاں سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ سعد رفیق کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جا چکے ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات پرسابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی جماعت جسٹس ڈیمو کریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے درخواست گزارمدثرنے وکیل مبین قاضی کے توسط سے اعتراض دائر کیا ہے کہ عمران خان نے اپنے بچوں کی تعداد کم بتاتے ہوئے بیٹی کی شناخت ظاہر نہیں کی اس لیے وہ صادق اور امین نہیں ہیں۔
این اے 95 میانوالی
دوہزارتیرہ میں کامیابی حاصل کرنے والے عمران خان نے یہ نشست چھوڑ دی تھی جس کے بعد ضمنی انتخاب میں ن لیگ کے عبید اللہ خان شادی خیل کامیاب قرار پائے۔
عمران خان کے آبائی حلقے سے ان پر اعتراضات اسی حلقے سے امیدوارمنظورایڈووکیٹ نےاٹھاٸےہیں جن میں ٹیرین وائٹ کے ان کی بیٹی ہونے ، بیٹوں کی کفالت اور سفری اخراجات چھپانا شامل ہیں۔
این اے 35 بنوں
بنوں کے اس حلقے سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پرآزاد امیدوارانعام اللہ خان نےاعتراض دائرکررکھا ہے کہ کاغذات نا مکمل ہیں، عمران خان کی ایک بیٹی بھی ہے جس کا ذکر نہیں کیا گیا۔
پانچوں حلقوں پرکاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلہ متعلقہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے آج کردیا جائے گا کیونکہ آج جانچ پڑتال کا آخری روزہے۔ الیکشن کمیشن کے ترمیم شدہ انتخابی شیڈول کے مطابق آراوز کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں22جون تک دائرہوسکیں گی۔
اپیلیں27جون کونمٹائی جائیں گی اورامیدواروں کی فہرست28جون کوشائع کی جائےگی جب کہ امیدواروں کی حتمی فہرست30جون کوشائع کی جائےگی جس کے بعد 25 جولائی کو عام انتخابات ہوں گے۔