خبرنامہ پاکستان

اسمبلی اپنے وقت پر یا صرف نواز شریف کے کہنے پر تحلیل ہوگی: وزیر اعظم

اسمبلی اپنے وقت پر یا صرف

اسمبلی اپنے وقت پر یا صرف نواز شریف کے کہنے پر تحلیل ہوگی: وزیر اعظم

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسمبلی اپنے وقت پر یا صرف نواز شریف کے کہنے پر تحلیل ہوگی۔ پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن سے گفتگو کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے خلاف سازش نہیں ہو رہی۔ میں سازشوں پریقین نہیں رکھتا۔ نگراں وزیر اعظم کا تقرر چوری چھپے نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلیاں توڑنے والے شوق پورا کرلیں۔ عام انتخابات جولائی میں ہی ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ دو طریقوں سے تحلیل ہوگی، نواز شریف کے کہنے پر یا پھر اپنے وقت پر تحلیل ہوگی۔ آئندہ الیکشن نواز شریف کی تصویر پر ہی لڑیں گے۔ ’میری یا شہباز شریف کی تصویر لگانے سے کوئی ووٹ نہیں ملے گا‘۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان اور زرداری، طاہر القادری کی قیادت میں اکٹھے ہوگئے۔ عوام انتخابات میں اپوزیشن کی سیاست کا صحیح جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے۔ ’نہ تو چور ہیں نہ ہی کوئی ڈاکہ مارا ہے، این آر او چور کرتے ہیں‘۔ شاہد خاقان نے مزید کہا کہ ماضی میں ایک نگراں وزیر اعظم کیش رشوت وصول کرتا رہا۔ وزیر اعظم آفس میں گیس کنکشن اور کلاشنکوفوں کے لائسنس بیچے گئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ختم نبوت کا قانون تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا۔ سینیٹ میں مسلم لیگ ن نے قانون کی مخالفت کی تھی۔ ختم نبوت قانون کی منظوری کا ذمہ دار ن لیگ کو نہ ٹھہرایا جائے۔ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی نہیں بلکہ نوازشریف کی تصویر پر ووٹ ملتے ہیں ، میں بینر پر نوازشریف کی تصویر لگاکر الیکشن لڑوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم ایسا ہوگا جس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوگا، ماضی میں نگران وزیراعظم نے 43 ہزار گیس کے کنکشن بیچے، جب کہ آئندہ بجٹ ہم بنا کردیں گے، پیش کرنے کا فیصلہ نگران حکومت کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کاسب سے خطرناک وزیراعظم ہوں کہ صاف بات کرتاہوں۔ سینیٹ کے الیکشن وقت پر ہوں گے، پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں، جس میں ہمت ہے وہ پارلیمنٹ توڑ کے دکھائے، کسی کو اسمبلی اگر توڑنی ہے تو میرے خلاف عدم اعتماد لے آئے، میرے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، میرے 4 ماہ تو رہ گئے ہیں، اب میرے خلاف سازش سے کسی کو کیا ملے گا، انہوں نے کہا کہ ہم کوئی چور اور ڈاکو نہیں جو این آر او کریں، این آر او کرنے والے پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور (ق) لیگ میں بیٹھے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حالات میں مظاہرے کرنے والوں کی عقل کو داد دیتاہوں، طاہر القادری کی قیادت میں عمران خان اور آصف زرداری بیٹھے ہیں اب عوام خود ہی فیصلہ کرلیں، لعنتی کی خود ہی سمجھ آجائے گی، حیران ہوں ایسے لوگ پارٹی کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سیاسی مکالمہ پولنگ اسٹیشن پر ہوگا، جو مرضی ہوجائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ختم نبوت پر حکومت بیک فٹ پر نہیں گئی، ایوان نے وہی بل پاس کیا جو کمیٹی نے بھیجا، پرویز مشرف نے جو فیصلہ کیا اسے کوئی پوچھنے والا نہیں، وہ دبئی اورلندن کے اپارٹمنٹس میں آرام کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سیاستدان نیب کی عدالتوں میں گھیسٹے جارہے ہیں تاہم تاریخ ان چیزوں کوقبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے اگر کمزور جج لگائیں گے تو خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا تاہم (ن) لیگ نے ہمیشہ ججوں کا انتخاب میرٹ پر کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کا قانون موجود ہے، عملدرآمد ہونا ضروری ہے، قانون کی گرفت سے کوئی باہر نہیں جائے گا، پولیس کو شواہد مل گئے ہیں اورجلد کارروائی ہوگی۔