خبرنامہ پاکستان

امید ہےاقتصادی یونین کی تشکیل کاخواب جلد حقیقت کاروپ دھارےگا:ڈار

اسلام آباد :(اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ علاقائی ترقی اور خطے کے لوگوں کو بھوک، غربت اور ناخواندگی جیسے مسائل سے نجات دلانے کے لئے جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین کی تشکیل کا خواب جلد حقیقت کا روپ دھارے گا، اس سلسلے میں سارک ممالک کی جانب سے مشترکہ اہداف پر یکسوئی کے ساتھ توجہ دینا ہو گی۔ وہ جمعہ کو یہاں آٹھویں سارک ورزاء خزانہ اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ سارک کے سیکرٹری جنرل ارجن بہادر تھاپا، سارک کے ممبر ممالک کے وزراء خزانہ، وفاقی وزراء اور سارک ممالک کے سیکرٹریز خزانہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیر خزانہ نے سارک ممالک کے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے خطہ میں عوام کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بے شمار مواقع اور صلاحیت موجود ہے، اس سلسلے میں مشترکہ حکمت عملیوں اور سارک ممالک کے مابین یکساں معاملات کو لوگوں کی اقتصادی اور سماجی بہتری کے لئے وسائل کو بروئے کار لانے پر مرتکز کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی حکومتوں کو جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے مشترکہ اہداف پر یکسوئی سے توجہ دینا ہو گی، اس سلسلے میں سارک ممالک کی جانب سے قومی سطح پر انفرادی کوششیں جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین کی منزل کی جانب معاون ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قیادتیں سارک ممالک کے مابین تجارت، سرمایہ کاری، فنانس، توانائی، انفراسٹرکچر اور رابطہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر مسلسل زور دے رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سارک ممالک کے درمیان نان ٹیرف اور دیگر رکاوٹوں کو دور، تجارت کی سہولت کے لئے اقدامات، سرمایہ کاری تعاون، مصنوعات کی حساس فہرست میں کمی، سارک ایگریمنٹ برائے تجارت و خدمات، رابطہ کاری میں بہتری، توانائی تعاون، کسٹمز طریقہ کار کو سادہ بنانے اور سرمایہ کاری کے فروغ و تحفظ سے متعلق معاہدے پر کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان خطے کو بھوک، غربت، ناخواندگی اور دیگر سماجی برائیوں کے خاتمے کے لئے مجموعی علاقائی کوششوں میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک کے معاملات میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے اسے ایک کامیاب علاقائی تنظیم دیکھنا چاہتا ہے اورقریبی علاقائی اتحاد کے لئے قومی سطح پر متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے سارک سیکرٹریز خزانہ کی جانب سے وزارتی اجلاس کے لئے سفارشات کی تیاری کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ وزارتی اجلاس میں قابل عمل تجاویز تیار کی جائیں گی جو رواں سال 9 تا 10 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں پیش کی جائیں گی۔ اس موقع پر سارک کے سیکرٹری جنرل ارجن بہادر تھاپا نے اپنے خطاب میں کہا کہ آٹھویں سارک ورزاء خزانہ اجلاس کا انعقاد دراصل علاقائی ترقی کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں علاقائی اتحاد کی بڑی صلاحیت ہے جو علاقے کے عوام کی مجموعی فائدے کیلئے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے سارک وزراء خزانہ کے آٹھویں اجلاس کی میزبانی پر حکومت پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افتتاحی سیشن میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی شرکت اس تنظیم کے ساتھ پاکستان کی وابستگی اور قیادت کے عزم کی عکاس ہے۔