خبرنامہ پاکستان

ایئر ہوسٹس اسماء عادل سپرد خاک

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) “چترال سے چپل کباب لے لئے ہیں، ساڑھے چار بجے پک کرنے آ جانا”، ایئر ہوسٹس اسماء عادل نے شریک حیات سے آ ملنے کا وعدہ تو کر لیا مگر قدرت کو ان کے عہد کا وفا ہونا منظور نہ تھا۔ چترال سے ایک گھنٹے میں واپسی کا سفر عمر بھر کی جدائی میں بدل گیا۔ معصوم بیٹی اور بیٹے کا انتظار کبھی ختم نہ ہو سکے گا۔ غم سے نڈھال عادل کی تو زندگی اجڑ گئی ہے۔ ان کے پاس اسماء کی نشانی دو بچے اور یادیں ہی بچی ہیں۔ پانچ سالہ طلحہ اور ایک سالہ ام ہانی ماں کے منتظر ہیں۔ معصوم نہیں جانتے کی کیا قیامت گزر چکی ہے۔ اسماء کا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں ہوا بلکہ شوہر نے کانوں کی بالیوں سے ان کی شناخت کی۔ ایئر ہوسٹس کو ایئرپورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے قبرستان میں آنسوؤں اور سسکیوں کے دوران میں سپرد خاک کیا گیا۔