خبرنامہ پاکستان

ایران کے صدر حسن روحانی کا پریس کانفرنس سے خطاب

پاکستان کے ساتھ ریل، سڑک اور بحری روابط قائم کرنا چاہتے ہیں، گیس اور بجلی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں، گوادر کا مستقبل درخشاں ہے، وسط ایشیاء، روس اور یورپ سمیت پورا خطہ اس منصوبے سے مستفید ہوگا، پاکستان اور ایران گہری دوستی اور برادرانہ تعلقات کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستان کی ایران سعودی عرب میں مصالحت کا ہمیشہ مثبت جواب دیا
اسلام آباد ۔ 26 مارچ (اے پی پی) اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ریل، سڑک اور بحری روابط قائم کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ گیس اور بجلی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں، گوادر کا مستقبل درخشاں ہے، وسط ایشیاء، روس اور یورپ سمیت پورا خطہ اس منصوبے سے مستفید ہوگا، جب بھی پاکستان اور ایران قریب آتے ہیں تو افواہیں گردش کرنے لگتی ہیں، پاکستان اور بھارت دونوں سے برادرانہ تعلقات ہیں، قیام پاکستان کے بعد ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا، گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری ہے، ہم پاکستانی سرحد سے زیادہ دور نہیں ، پاکستان کی ایران سعودی عرب میں مصالحت کا ہمیشہ مثبت جواب دیا، مواصلاتی رابطے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایران کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران گہری دوستی اور برادرانہ تعلقات کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا۔ پاکستان دنیا کا اہم ترین ملک ہے۔ پاکستان کے ساتھ ریل، سڑک، فضائی اور بحری روابط قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایران کے گیس پائپ لائن کا منصوبہ سرحد تک مکمل کرلیا ہے۔ امریکی پابندیاں بھی ختم ہوچکیں اب پاکستان کواپنا کام جلدی کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بجلی کی فراہمی کیلئے بھی پرعزم ہیں۔ ایران کے عوام علامہ محمد اقبال سے گہری عقیدت رکھتے ہیں۔ اقبال نے کہا کہ دنیا کے ہر خطے میں رہنے والے مسلمان ایک ہیں۔ سرحدوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ پاکستان اور ایران سرحدوں کے تحفظ کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان نے سرحدوں کے تحفظ کی یقین دہانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران توانائی کے شعبہ میں تعاون کر رہے ہیں جبکہ مواصلاتی رابطے بھی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ گوادر کا مستقبل انتہائی درخشاں ہے، منصوبے سے وسط ایشیاء، روس سمیت یورپ کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک اور ریل کے ذریعے گوادر بندرگاہ سے منسلک ہونا چاہتے ہیں۔ بلوچستان میں ’’را‘‘ ایجنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ جب بھی پاکستان اور ایران قریب آتے ہیں تو افواہیں گردش کرنے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف سے اس سلسلے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ ایران کا جوہری معاہدہ پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے ہم نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرکے دکھایا۔ افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایران کے صدر نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام تینوں ملکوں کے مفاد میں ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان، ایران اور افغانستان سہ فریقی تعاون کریں۔ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں افغانستان سمیت اسلامی ممالک کے مسائل پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی ایران سعودی عرب میں مصالحت کا ہمیشہ مثبت جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے اسے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ناحق خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ دنیا اسلام کا سچا پیغام سننا چاہتی ہے۔ حسن روحانی نے کہا کہ شام دہشت گردی کی کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔ ایران اور سعودی عرب ماضی میں شام کے مسئلے پر ایک دوسرے سے دور رہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ امید ہے شام میں جنگ بندی کے بعد فریقین مل کر نیا آئین بنائیں گے۔