خبرنامہ پاکستان

بھارت نے کشمیریوں کی زندگی مزید تنگ کر دی ہے؛ برجیس طاہر

بھارت نے کشمیریوں کی زندگی مزید تنگ کر دی ہے؛ برجیس طاہر
اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی سفاکیت کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری عوام پر زندگی مزید تنگ کر دی ہے، انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت اور سیکولر ملک ہونے کے دعویدار ملک بھارت نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھی حریت رہنماؤں کو نظر بند اور قید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب اس کی گلیوں اور سڑکوں پر قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کا خون نہ بہایا جاتا ہو، ابھی 2 دن قبل مقبوضہ کشمیرکے علاقے ہندو اڑہ اور بارہمولہ میں خاتون سمیت 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بڑے منظم انداز میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کی جا سکے اور مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے حقائق کو دُنیا سے چھپانے کیلئے وہاں غیر جانبدار انسانی حقوق کی تنظیموں کا داخلہ بند کر رکھا ہے، چند عرصہ قبل بھارت نے اسلامی ممالک کی تنظیم کے مستقل انسانی حقوق کمیشن کو بھی مقبوضہ کشمیر میں داخلہ کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ خود بھارت کے ایک انسانی حقوق کے کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی قبروں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے جس سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا بخوبی انداز لگایا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارتی سفاک رویہ اور جنگی جنون سے آزاد کشمیر کے عوام بھی محفوظ نہیں ہیں اور بھارت اخلاقی طور پر اس قدر پستی کا شکار ہو چکا ہے کہ چند دن قبل اس نے ایک جنازے پر فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی سفاکیت کی دُنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں درجنوں کالے قوانین کے اطلاق پیلٹ گن کے بے درسیغ استعمال پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش نہیں کر لیا جاتا اس وقت تک دنیا امن و امان کے حوالہ سے عدم استحکام کا شکار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن میں امریکہ کا بڑا کردار ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ امریکی اقدامات دُنیا میں امن کی بجائے دُنیا کو خوفناک تصادم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے مشرق وسطی میں امن کا عمل پارہ پارہ ہو چکا ہے اور پوری دُنیا امریکہ کے اس عمل پر سراپا احتجاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ دُنیا میں امن و استحکام کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا جلد ازجلد حل ڈھونڈا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی کے اس دور میں تمام ممالک کی ترقی وخوشحالی ایک دوسرے سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی سرحدوں پر امن و استحکام اور ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات استوار کرکے ہی ترقی و خوشحالی کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی روش اور مذموم منصوبوں کو ترک کرکے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اُن کا حق خود ارادیت دینا چاہئے تاکہ پورے جنوبی ایشیاء کے اربوں عوام بھی ترقی و خوشحالی کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔