خبرنامہ پاکستان

بھارت کشمیریوں پر مظالم ڈھارہا ہے، یاسین ملک

بھارت کشمیریوں پر مظالم ڈھارہا ہے، یاسین ملک
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے سلسلے میں سخت ترین پابندیوں، رکاوٹوں، چھاپوں اورگرفتاریوں کے باوجود مشترکہ مزاحمتی قیادت کے رہنماؤں اور کارکنوں نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں لال چوک پہنچ کراقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر کی طرف ریلی نکالی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے ریلی کو بڈشاہ چوک کے نزدیک رو ک کر محمد یاسین ملک، رمیض راجہ ، فاروق احمد سوداگر، شبیر احمد ڈار، مشتاق احمد اجمل، ظہور احمد بٹ، بشیر احمد کشمیری، غلام محمد ڈار اور دیگر کارکنوں کو گرفتارکرکے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا ۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ اور عالمی برداری سے مطالبہ کیا گیاتھا کہ وہ کشمیریوں کے انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی مجرمانہ خاموشی توڑد یں۔ شرکاء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ بھارتی پولیس نے اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کو روکنے کے لیے لال چوک، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، سرائے بالا، کوکر بازار، کورٹ روڑ، ریڈ کراس روڑ، مائسمہ، گاؤ کدل، بسنت باغ، ڈل گیٹ، آبی گزر، ریگل چوک سمیت تمام ملحقہ علاقوں کو فوجی قلعے میں تبدیل کردیا تھا جبکہ شہر خاص کوسخت ترین کرفیو لگاکر بند کردیا گیا تھا۔ محمد یاسین ملک نے گرفتاری سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری مہذب دنیا انسانی حقوق کے تحفظ کا عالمی دن منارہی ہے لیکن اپنے آپ کو سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والا بھارت آج بھی کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھانے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں ہر مخالف آواز کو دبانے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار روز سے احتجاجی پروگرام کو روکنے کیلئے کٹھ پتلی حکمرانوں نے آزادی پسندوں کے خلاف جس قسم کے پرتشدد حربے استعمال کئے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اور اسکے گماشتے مزاحمتی قیادت سے خائف ہیں اور سیاسی میدان میں اس کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ محمد یاسین ملک نے صحافیو ں کے سامنے وہ یادداشت بھی پڑھی جو مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے آج اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ارسال کردی گئی ہے۔ یادداشت میں اقوام متحدہ کے تمام ممبرممالک سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لیں اورکشمیری عوام پر مظالم کو بند کرانے کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں ۔ کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ایک منصفانہ حل تلاش کیاجائے ۔ یادداشت میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طر ف سے ڈھائے جانے والے مظالم کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔