خبرنامہ پاکستان

تحریک انصاف، استعفوں پر فیصلے کا اختیار عمران خان کو دیدیا

تحریک انصاف، استعفوں پر فیصلے

تحریک انصاف کی سی ای سی نے استعفوں پر فیصلے کا اختیار عمران خان کو دیدیا
اسلام آباد:(ملت آن لائن) تحریک انصاف کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے استعفوں کے معاملے پر فیصلے کا اختیار عمران خان کو سونپ دیا۔اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلیوں سے استعفے دینے اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق بات چیت کی گئی۔ذرائع کےمطابق سی ای سی نے استعفوں کے معاملے پر فیصلے کا اختیار پارٹی چیئرمین عمران خان کو سونپ دیا۔سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ استعفوں اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر عمران خان جو فیصلہ کریں گے اس کی مکمل حمایت کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ سی ای سی کے اجلاس میں آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹس کی تقسیم کے لیے تجاویز پیش کی گئیں جب کہ کمیٹی نے پارٹی کی رکنیت سازی مکمل کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

……………………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…نوازشریف،انکی بیٹی کومعلوم ہےوہ مجرم ٹھہرائےجائیں گے،عمران خان

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران‌‌ خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف،انکی بیٹی کومعلوم ہےوہ مجرم ٹھہرائےجائیں گے، جب نیب تحقیقات کرے گی تومزید کرپشن کے کیسز سامنےآئیں گے، شہبازشریف کی جعلی آشیانہ ہاؤسنگ ٹپ آف آئس برگ ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نوازشریف،انکی بیٹی کومعلوم ہےوہ مجرم ٹھہرائےجائیں گے، اسی لئے سپریم کورٹ،نیب ،خصوصا ضمنی ریفرنس پرحملے کررہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں مریم نواز چاراپارٹمنٹس کا بینیفشل اونرقراردیا گیا ہے ، مریم نوازنےعدالت میں جعلی دستاویزات جمع کرائیں۔جعلسازی بھی ایک جرم ہے۔ سربراہ تحریک انصاف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن پر کہا کہ کہ شہبازشریف کی جعلی آشیانہ ہاؤسنگ ٹپ آف آئس برگ ہے، تحقیقات ہوں گی توکرپشن کےمزیدبڑے کیسزسامنے آئیں گے۔
نواز شریف عدلیہ پر دباؤ ڈال کر نااہلی کا فیصلہ واپس کرانا چاہتے ہیں: عمران خان
انکا ایک اور ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ میٹرو،اورنج لائن،سستی روٹی منصوبےکےمعاہدےخفیہ رکھےگئے، پنجاب روڈکنسٹرکشن اوردانش اسکولزمیں بڑےکک بیکس لئےگئے، شہبازشریف نشانہ بنائے جانےکارونا کیوں رورہےہیں؟ عمران خان نے مزید کہا کہ میں نےسپریم کورٹ میں ایک سال تک کیس کا سامنا کیا ، میرے پاس کوئی سرکاری عہدہ بھی نہیں تھا۔