خبرنامہ پاکستان

تیری بچی کو قرآن پڑھنے کون چھوڑنے جاتا تھا؟وزیراعظم آزادکشمیر کا گندا لہجہ

تیری بچی کو قرآن پڑھنے کون چھوڑنے جاتا تھا؟وزیراعظم آزادکشمیر کا گندا لہجہ

آزاد کشمیر (ملت آن لائن) زینب قتل پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر کا شرمناک بیان سامنے آگیا، زینب کے والدین کے زخموں پر نمک پاشی، عوامی ، سیاسی و صحافتی حلقوں کی شدید مذمت۔ زینب قتل پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر کا شرمناک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے نہایت غیر ذمہ دارنہ انداز میں اس اندوہناک واقعہ کے اہم فریقزینب کے والدین کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ زینب کے والد سے پوچھا جائے کہ تو زینب کو کس کے حوالے کر کے گیا تھا اورجب تیری بچی قرآن پڑھے جاتی تھی تو اس کو کون چھوڑنے جایا کرتا تھا، فاروق حیدر نے مزید کہا کہ زینب کے والدین تو اپنا زیور دس الماریوں میں چھپا کر گئے مگر اولاد جو کسی بھی انسان کیلئے سب سے قیمتی چیز ہوتی ہے اس کے حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر کے بیان پر پاکستان اور آزادکشمیر کے عوامی، سیاسی و صحافتی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس اندوہناک واقعہ پر وزیراعظم آزادکشمیر جو کہ نہایت اہم منصف پر فائز ہیں کی جانب سے ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان قابل مذمت ہے۔ نجی ٹی وی سما نیوز کی اینکر کرن ناز سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں راجہ فاروق حیدر کی بات کا جواب دیتی ہوں کہ زینب کے والدین جب عمرے کیلئے گئے تو اپنی بچی کو اپنے ملک میں،اپنی مٹی میں چھوڑ کر گئے اور یہ حکومت کی نا اہلی ہے کہ وہ ان کی بچی کو تحفظ نہ فراہم کر سکی۔دوسری جانب عوامی حلقوں کی جانب سے وزیراعظم آزادکشمیر کے اس لہجے میں زینب کے والدین کو مخاطب کرنے اور اندوہناک واقعہ پر ان سے تعزیت اور ہمدردی کے بجائے اس طرح کے سوالات پر شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔