خبرنامہ پاکستان

حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور: سعد رفیق

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ لانڈھی ریلوے سٹیشن پر ٹرین کے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور ہیں‘ حادثے کے وقت دونوں کیبن میں موجود نہیں تھے‘ حادثے کے ذمہ داروں کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔ بدھ کو ایوان بالا میں سینیٹر شیری رحمان‘ مختار دھامرا‘ سلیم مانڈوی والا‘ کریم احمد خواجہ اور سعید الحسن مندوخیل کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو مکمل طور پر غیر سیاسی ادارے کے طور پر چلایا جارہا ہے۔ ہم نے کسی کی کبھی سفارش نہیں مانی۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ڈسپلن کو بھی یقینی بنایا ہے جس کی وجہ سے اس کے مالیاتی نظم و ضبط میں نمایاں بہتری آئی ہے اور رواں سال 30 جون تک ریلوے کی آمدنی 18 ارب روپے سے بڑھ کر 36 ارب روپے تک پہنچ گئی اور سالانہ پانچ کروڑ مسافر اس سے سفر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مال برداری میں بھی ساڑھے چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کا فرسودہ اور بوسیدہ نظام ہمارے حوالے کیا گیا تھا جسے ہم نے بہتر بنایا ہے لیکن اس کو بین الاقوامی معیار تک لانے کے لئے زیادہ وسائل‘ ٹیکنالوجی اور وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانڈھی ریلوے سٹیشن پر حادثے کی اطلاع ملتے ہی وہ کراچی پہنچ گئے۔ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور جائے حادثہ کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ تین دن میں آگئی تھی جبکہ تفصیلی رپورٹ آٹھ دن بعد آئی۔ حادثے کی ذمہ داری ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور پر عائد ہوتی ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین میں ڈرائیور کے اہل خانہ بھی سفر کر رہے تھے اور جب حادثہ ہوا تو ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور دونوں کیبن میں موجود نہیں تھے۔ کیونکہ اگر وہ کیبن میں موجود ہوتے تو ان کا زندہ بچنا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ حادثے سے بچنے کے لئے ایمرجنسی بریک بھی نہیں لگائی گئی۔ یہ حادثہ کسی سگنل کے مسئلے کی وجہ سے نہیں ہوا ‘ یہ غفلت کا نتیجہ ہے۔ ذمہ داروں کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔