خبرنامہ پاکستان

رضاکارانہ جعلی شناختی کارڈ واپس کرنےوالوں کےلیےایک ماہ مہلت

اسلام آباد: (اے پی پی) وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں اہم امور پر گفتگو کی گئی۔ وزیر داخلہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ این جی اوز کیلئے 132 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 46 بین الاقوامی این جی اوز کو اجازت دے دی گئی ہے جبکہ 37 این جی اوز کے ساتھ ایم او یو سائن ہو گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ فیصلہ آنے تک کسی این جی او کو بے دخل نہ کیا جائے۔ چھ ماہ میں تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب میں چودھری نثار کا کہنا تھا کہ 334 غیر ملکیوں نے اپنے جعلی شناختی کارڈ واپس کر دیے ہیں، جن میں 333 افغان باشندے اور ایک بنگالی ہے۔ جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث نادرا ملازمین کو اب صرف نوکری سے نہیں نکالنا بلکہ ان کی گرفتاریاں ہوں گی، جس پر عملدرآمد یکم ستمبر سے شروع ہو جائے گا۔ اس عمل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس سارے عمل کو مکمل کرے گی۔ اجلاس میں رضاکارانہ جعلی شناختی کارڈ واپس کرنے والوں کو ایک ماہ مہلت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ انسداد دہشتگردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیومیپنگ کی جائے۔ جیو میپنگ کا ٹاسک کوارڈینیٹر نیکٹا احسان غنی کو دیا گیا ہے۔ فہد ملک کیس کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ فہد ملک کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کیس کی تفتیش کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا دی ہے۔ مجرموں کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ایس ایس پی کیپٹن الیاس نے بتایا کہ نامزد ملزمان میں سے ایک کی ستائیس اور دوسرے کی 30 اگست کو ضمانت کی تاریخ ہے۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ دنیا بھر میں موجود پاکستانی ملزموں کو واپس لانے کی مکمل رپورٹس کا جائزہ لیا جائے۔ بیرون ملک سے واپس لانا محنت طلب کام ہے۔غیر ممالک میں موجود پاکستانی ملزمان کے حوالے سے مکمل ڈیٹا بیس بنایا جائے پنجاب پولیس اپنے ملزموں کو پکڑنے کی کوشش کرے۔