خبرنامہ پاکستان

سپریم کورٹ کا فیصلہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں۔رانا ثنااللہ

سپریم کورٹ کا فیصلہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں۔رانا ثنااللہ

لاہور(ملت آن لائن)وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرلیا اب اس پر ایمان لانے کا تقاضہ نہ کیا جائے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا اب ہم سے سپریم کورٹ کےفیصلے پرایمان لانے کا تقاضا نہ کیا جائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں۔

راناثناللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ ہرفرد کے آئینی اورقانونی حقوق کا ضامن ہے، ہمیں مایوسی نہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کرنا آئینی اورقانونی طور پر لازم ہے جب کہ ہم نے فیصلے پرہم نے اپنا موقف پیش کردیا ہے۔

وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ این اے 120 کے الیکشن میں عمران خان نے سپریم کورٹ کو سیاسی جماعت کے طور پر متعارف کرایا، اگرکوئی سپریم کورٹ کو ہمارے سامنے کھڑا کردے گا تو کیا ہم جواب نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مریم نوازکی تقریرمیں ایسی کوئی بات نہیں تھی جس میں سپریم کورٹ پرتنقید ہو جب کہ نوازشریف بھی راولپنڈی سے لاہورگئے، تقریرمیں کسی جج کے کردار سے متعلق کوئی بات نہیں کی، شیخ رشید کہتے ہیں کہ ججوں کو اربوں روپے کی آفر ہوئی اس کا بات کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، ان سے پوچھا جاتا کہ یہ آفر کس نے کی۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے والے ججوں کا مقام اتنا بلند ہے کہ انہیں کوئی آفر کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود (ن) لیگ کے ووٹروں کو تقسیم کرنے کے لیے جو جدید طریقے آزمائے جانے تھے سب آزما لیے گئے لیکن پھر بھی ٹرن آؤٹ 40 فیصد تھا جو ضمنی انتخاب میں بلند ترین شرح ہے اور اگر 5 بجے دروازے بند نہ کیے جاتے تو 50 فیصد ٹرن آؤٹ ہوتا۔

وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ سب مریم نواز کی انتخابی مہم کی مرہون منت تھا جنہوں نے مؤثر انداز میں اپنے پارٹی قائد کے پیغام کو عوام تک پہنچایا اور لوگ متحرک ہوکر باہر نکلے۔