خبرنامہ پاکستان

طیارہ حادثے کی جنگی بنیادوں پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ: خورشید

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے طیارہ حادثے کی جنگی بنیادوں پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو جہاز اونچائی کے لیے نہیں بنے انہیں چترال بھیج دیتے ہیں،اے ٹی آر ہر ماہ لاکھوں روپے کا نقصان کرتے ہیں،کوئی بھی پائلٹ جان بوجھ کر اپنی جان خطرے میں نہیں ڈالتا،حویلیاں طیارہ حادثے کے ذمہ دار ایم ڈی پی آئی اے ہیں، انہیں فوری طور پر برطرف کیا جائے،پیپلزپارٹی نے چار مطالبات اس ملک کے لیے کیے تھے لیکن نہ مان کر حکومت خود گو نواز گو کے حالات پیدا کر رہی ہے،حکومت نے سی پیک پر بیانات دے کر اسے متنازعہ بنا دیا، وزیراعظم جس پارلیمنٹ سے منتخب ہوکر ملک پر راج کررہے ہیں اس کو اہمیت نہیں دیتے ،سیاستدانوں کیلئے سب سے بڑا احتساب انتخابات ہیں ۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے طیارہ حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت افوسناک سانحہ ہوا ہے لواحقین کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں،جنید جمشید اللہ رسول والا آدمی تھا، اللہ پاک جاں بحق افراد کی مغفرت فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملات کو پی اے سی میں بھی اٹھایا گیا ہے،جو جہاز اونچائی کے لیے نہیں بنے انہیں چترال بھیج دیتے ہیں،اے ٹی آر ہر ماہ لاکھوں روپے کا نقصان کرتے ہیں، کوئی بھی پائلٹ اپنی جان کو جان بوجھ کرخطرے میں نہیں ڈال سکتا، حویلیاں طیارہ حادثے کے ذمہ دار ایم ڈی پی آئی اے ہے انہیں فوری برطرف کیا جائے اورآئندہ اس طرح کے سانحات سے بچنے کیلئے حالیہ واقعے کی جنگی بنیادوں پرتحقیقات شروع کی جائیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ اے ٹی آرز بلند مقامات پر جانے کے لئے موزوں نہیں لیکن جو طیارہ اونچی پرواز کیلئے نہیں بنا اسے چترال بھیج دیا گیا اوریہی اے ٹی آرہرماہ لاکھوں روپے کا نقصان بھی کرتے ہیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ4 مطالبات پر ابھی تک حکومت نے رابطہ نہیں کیا جو افسوس کی بات ہے،حکومت خود گو نواز گو کے حالات پیدا کر رہی ہے، پیپلزپارٹی نے حکومت کو4 مطالبات پیش کئے ہیں یہ چاروں مطالبات قومی نوعیت کے ہیں، حکومت جان لے ہم لاٹھیاں کھانے والے کارکن ہیں ۔اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو حکومت کیلئے بہت مشکل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشیر کی بجائے وزیر خارجہ ہوتا تو مودی کو جواب دے کر آتا،سرتاج عزیز بھارت میں اپنی پوزیشن خراب کرکے آئے ہیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ سی پیک کی بنیاد ہم نے رکھی،مشاہد حسین سید بھی اس کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے چکے ہیں ، جو ملک اور ادارے پاکستان سے بات نہیں کرنا چاہتے تھے، سی پیک کے باعث اب آرہے ہیں،حکومت نے سی پیک پر بیانات دے کر اسے متنازعہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جس پارلیمنٹ سے منتخب ہوکر ملک پر راج کررہے ہیں اس کو اہمیت نہیں دیتے ،سیاستدانوں کیلئے سب سے بڑا احتساب انتخابات ہیں،ہم اسی لئے سپریم کورٹ نہیں گئے اور پارلیمنٹ میں بات کی۔