خبرنامہ پاکستان

عالمی برادری آبی گزرگاہوں کے تحفظ کو یقینی بنائے: لودھی

اقوام متحدہ (ملت + اے پی پی) پاکستان نے عالمی برادری سے کہاہے کہ وہ پاک بھارت سندھ طاس معاہدے سمیت آبی گزرگاہوں کے معاہدوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں پانی ، امن اور سلامتی کے موضوع پر مباحثے کے دوران اظہار خیال کہاکہ عالمی برادری اس بات کو یقینی بنائے کہ آبی گزرگاہوں کے بین الاقوامی معاہدوں جیسا کہ 1960ء میں عالمی بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والا سندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ اور جابرانہ اقدامات سے کوئی خطرات لاحق نہ ہیں۔ پانی تک رسائی بنیادی حق ہے جسے بروقت تحفظ حاصل ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پانی کو ہرگز جبر یاجنگ کے ہتھیار کے طورپر استعمال نہیں کیاجاناچاہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی سندھ طاس معاہدے کو مثبت تعاون کی مثال قرار دیاہے ۔ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہاکہ سندھ طاس معاہدہ جہاں مثبت تعاون کی ایک اچھی مثال ہے وہیں یہ معاہدہ یہ مثال بھی بن سکتاہے کہ اگر کوئی ملک ایسے معاہدے کو توڑنے کی دھمکی دے تو عالمی برادری اس سے آگاہ رہے اور وہ اس تنازعے کو جنگ میں بدلنے سے روکنے کے اقدامات کرے۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ کئی بین الاقوامی ادارے ایسے معاہدوں کے تحفظ کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن سلامتی کونسل اس حوالہ سے سب سے مؤثر ادارہ ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی تنازعات کاحل سلامتی کونسل کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پانی کی قلت کے باوجود معاہدے کا احترام کرے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ اس بات کی اجازت بھی نہیں دے گاکہ ایسا کوئی چیلنج عالمی امن وسلامتی کے لئے خطرہ بنے۔ انہوں نے کہاکہ پانی پر تنازعات مستقبل میں جنگوں اور تنازعات کا باعث بن سکتے ہیں اس لئے ایسے تنازعات کو وقوع پذیر ہونے سے روکنے کے لئے ابھی سے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔