خبرنامہ پاکستان

عالمی مالیاتی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کی تصدیق کررہے ہیں،صدرمملکت

اسلام آباد(آئی این پی)صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے گزشتہ ڈھائی سال کے عرصے میں قومی معیشت میں بہتری آئی ہے جس کی عالمی مالیاتی ادارے بھی تصدیق کر رہے ہیں ، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں اقتصادی ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ وہ ادارہ تحقیقات اسلامی ، اسلامی یونیورسٹی کے زیراہتمام اسلامی بینکاری اور فنانس کے موضوع پر خطاب کررہے تھے ۔صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان کو کرپشن اور بدعنوانی نے تباہ کیا، ان برائیوں کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ اس سلسلے میں ہم سب کو اپنا کردار اداکرناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی، کالا باغ ڈیم کو متنازعہ بنایا گیا جبکہ رینٹل پاور جیسے منصوبے شروع کئے گئے جن میں کرپشن اور بدعنوانی بڑے پیمانے پر کی گئی۔ پی آئی اے جیسے قومی اداروں میں بڑے پیمانے پر اضافی بھرتیاں کر کے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا۔ صدرمملکت نے کہا کہ ماضی میں تعلیم کی طرف بھرپور توجہ نہیں دی گئی۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم کو اعلی تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ ملک ترقی کرے اور ہم عصرحاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ جن اقوام نے ماضی میں ہم سے ترقیاتی منصوبے لے کر اپنی ترقی کا آغاز کیا وہ ہم سے بہت آگے نکل گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں معیشت کو سیاست پر برتری حاصل ہے جبکہ دو دہائیاں پہلے سیاست کو معیشت پر برتری حاصل ہوتی تھی اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ معیشت کی اہمیت کس قدر بڑھ گئی ہے، صدرمملکت ممنون حسین نے کیا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری نظام تیزی سے ترقی کررہا ہے اور پاکستان کے عوام میں اس کی گہری دلچسپی ہے حکومت بھی مالیاتی نظام کو اسلامی کے تابع بنانا چاہتی ہے اس سلسلے میں ہم ایسے افراد تیار کریں جو اسلام کی آفاقی تعلیمات کی روشنی میں متعلقہ اداروں کی رہنمائی کر سکیں، انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر اس نظام کی سرپرستی کی جارہی ہے ادارہ تحقیقات اسلامی جیسے ادارے قابل عمل تجاویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے فعال اور متحرک کردار اداکررہے ہیں اور دنیا کے جدید اور پیچیدہ اقتصادی نظام کی گرہیں کھولنے کے لئے اپنے حصے کا کام تن دہی سے کررہے ہیں۔ ان فکری ، تحقیقی اور عملی سرگرمیوں میں انہیں میری حمایت اور سرپرستی حاصل رہے گی۔ صدرمملکت ممنون حسین نے کہا کہ حکومت قائداعظم کے اس فرمان پر یقین رکھتی ہے کہ دنیامیں رائج اقتصادی نظام ہمارے عوام کی ترقی اور خوش حالی کے ضامن نہیں ہیں،عوام کی ترقی اسی صورت میں ممکن ہوسکتی ہے جب ہم اسلامی تعلیمات اور سماجی انصاف کو عام کر کے اپنی تقدیر خود بنائیں اور دنیا کے سامنے ایک منصفانہ معاشی نظام مربوط شکل میں پیش کریں۔ مجھے امید ہے کہ مستقبل میں درپیش مسائل کا حل پیش کرکے نہ صرف ہم سرخرو ہوں گے بلکہ اسلامی مالیاتی نظام کی کامیابی کا راستہ بھی ہموار کرسکیں گے۔ صدرمملکت نے اس موقع پر ادارہ تحقیقات اسلامی کی تاریخی گیلری میں گوشہ اقبال کو ایک خوبصورت اضافہ قرار دیا اور اس کی تعریف کی۔سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر معصوم یسین زئی، ریکٹر بین الاقوامی اسلا می یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر یوسف احمد الدرویش، صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، ڈاکٹر سعید احمد، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور مالانا مفتی محمد رفیع عثمانی نے بھی خطاب کیا۔