خبرنامہ پاکستان

عمران خان کےگیس کی تلاش کیلئے این او سی جاری نہ کرنے کے بیان میں صداقت نہیں،شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کے وفاقی حکومت کے خیبرپختونخوا میں گیس کی تلاش اور پیداوار کے لئے این او سی جاری نہ کرنے کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ‘ عمران خان کے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں‘ وفاقی حکومت نے کسی کمپنی کو صوبہ میں گیس کی پیداوار اور تلاش سے نہیں روکا‘ حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ صحیح کام نہ کرنے کی وجہ سے گیارہ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے‘ دنیا میں تیل درآمد کرنے والے ممالک میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے‘ بھارت کے مقابلہ میں کم قیمت پر ایل این جی کا معاہدہ کیا‘ ایل این جی مارچ کے پہلے ہفتہ سے آنا شروع ہوجائے گی‘ خیبرپختونخوا میں اربوں کی گیس چوری ہوتی اور صوبائی حکومت کہتی ہے کچھ نہیں کرسکتے‘ گیس چوری کرنے والوں کے کنکشن کاٹتے ہیں تو دوبارہ بحال کردیئے جاتے ہیں۔ منگل کو وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران نے بیان دیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گیس کی تلاش اور پیداوار کے حوالے سے کام روک دیا اور خبریں شائع ہورہی ہیں کہ وفاقی حکومت نے 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری روک دی ہے اور وفاقی حکومت گیس کی پیداوار اور تلاش کے لئے این او سی نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں ۔وفاقی حکومت نے کسی کمپنی کو صوبہ میں گیس کی تلاش سے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کاریکس امریکی کمپنی کو 4جون 2010 کو گیس کی تلاش کے لئے لائسنس جاری کیا گیا تھا اور پشاور‘ کوہاٹ‘ اورکزئی‘ نوشہرہ‘ کوہاٹ‘ ہنگو اور خیبر ایجنسی کے اضلاع گیس کی تلاش اور پیداوار کے لئے مختص کئے گئے تھے۔ کمپنی کو تین سال کا وقت دیا گیا تھا اور 5.9 ملین ڈالر کے کام کی ذمہ داری تھی اور 90 دن کے اندر کام شروع کرنا تھا لیکن پانچ سال ہوگئے کمپنی نے کام شروع نہیں کیا ۔پچھلے چھ ماہ سے وزارت پٹرولیم نے کمپنیوں کے حوالے سے ریویو شروع کیا کہ جو کمپنیاں کام نہیں کررہی ہیں ان کو فارغ کردیں گے اور جس کے نتیجہ میں گیارہ لائسنس منسوخ کئے گئے امریکی کمپنی کو بھی نوٹس دیا تھا کہ آگاہ کرے کام کیوں نہیں شروع کیا ۔کمپنی کے اندرونی جھگڑے کی وجہ سے معاملہ ثالثی کونسل میں گیا تھا اور ثالثی کونسل کے فیصلہ کے تحت عمل درآمد ہوا اور کمپنی کی انتظامیہ نئی آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے نمائندوں نے وزارت کا وزٹ کیا اور کہا ہے کہ ہمیں کام کے حوالے سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ کمپنی کے ذمہ 51 ملین روپے واجب الادا ہیں جو پانچ سال ہوگئے ہیں ابھی تک نہیں ملے۔ وزارت کی طرف سے کمپنی میں کوئی رکاوٹ نہیں ۔ عمران خان صاحبکے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ۔ خیبرپختونخوا میں کے پی او جی سی ایل کمپنی بنائی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے کمپنی کو کوئی رکاوٹ نہیں۔ ان کو کہا کہ جس طرح باقی کمپنیاں کام کررہی ہیں اسی طرح کام کریں۔ خیبرپختونخوا میں 46000بیرل تیل سالانہ پیدا ہورہا ہے 3.96 ملین کیوبک گیس پیدا ہوتی ہے اور وفاقی حکومت پیدا کررہی ہے۔ خیبرپختونخوا میں گیس چوروں کے کنکشن کاٹے گئے لیکن دوبارہ بحال کردیئے جاتے ہیں چھ سے آٹھ ارب کی گیس چوری ہوتی ہے لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے خط لکھا کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے پاکستان میں پہلی دفعہ گیارہ کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے گئے ہیں اور پندرہ کو نوٹس دیئے گئے ہیں خیبرپختونخوا حکومت کے مطالبہ پر گیس مختص کی ۔خیبرپختونخوا میں توانائی پیدا کرنے کے لئے گیس دستیاب ہے ایل این جی کی قیمت بھارت کے مقابلہ میں سستی ہے۔ دنیا کا سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے۔ ایران گیس پائپ لائن کے لئے ایران کے دورے کا ابھی وقت طے نہیں ہوا ۔ایل این جی مارچ کے پہلے ہفتہ سے آنا شروع ہوجائے گی۔ (ن غ/ و خ)