خبرنامہ پاکستان

قومی اسمبلی اجلاس ،سپیکر اراکین کے سوالوں کے جوابات نہ دینے پر برہم ہوگئے:ایاز صادق کاانتباہ

اسلام آباد (آئی این پی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان میں اراکین کے سوالوں کے جوابات نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ جس وزارت کا جواب نہ آیا اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی اور وزارت کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی ، وزیر مملکت برائے تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو آگاہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے‘ نفرت انگیز تقاریر اور انتہا پسندانہ مواد کا توڑ کرنے کے لئے 2471 مقدمات میں 2345 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 73 دوکانوں کو سیل کیا گیا ہے‘ لاؤڈ سپیکر کے ناجائز استعمال کے 9945 مقدمات پر کارروائی کرتے ہوئے 16ہزار 177افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 2664 اشیاء کو بھی ضبط کیا گیا ‘ ملک بھر میں 182 مشکوک مدارس کو بند کیا گیا جبکہ غیر اندراج شدہ 72مدارس کی نشاندہی کی گئی جس میں پنجاب میں 147 مدارس غیر ملکی امداد پر چل رہے ہیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں تلاوت اور نعت کے بعد وقفہ سوالات پر اراکین کے جوابات دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ رکن اسمبلی شیر اکبر خان کے سوال کا جواب تیار کرلیا گیا ‘ مگر آج پیش نہیں ہوسکا‘ شیر اکبر خان نے کہا کہ 29اپریل 2015 کو سوال کیا تھا۔ رانا افضل خان نے کہا کہ این جی اوز کو گریڈ دینے کا کام ہمارا نہیں ۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ آئندہ جس بھی سوال کا جواب نہ آیا اس وزارت کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ وقفہ سوالات کے دوران سوالات کے جوابات نہ آنے پر سپیکر نے وزارتوں پر برہمی کا اظہار کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں ہر سال اضافہ ہوتا ہے۔ وزیر مملکت برائے تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ مدارس کی تعداد اور رجسٹریشن کیلئے وزارت نے کام کیا ہے اور مدارس کی نشاندہی کیلئے جیومیپنگ کی جارہی ہے۔ گلگت بلتستان اور فاٹا نے صحیح جواب دیئے مگر مدارس کی تعداد کے حوالے سے دیگر صوبوں نے ابھی تک نہیں بتایا۔ ملک بھر میں پہلے 25ہزار مدارس تھے اور اب یہ تعداد 31 ہزار 823 ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نفرت انگیز تقاریر اور مواد کے خلاف کارروائی کی ہے۔ 1717 ہیلپ لائن قائم کی گئی ۔ مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی قابل گرفتار ایف آئی آر اگر رجسٹر ہو تو ضرور گرفتار کیا جائیگا۔ 14ہزار مدارس پنجاب میں موجود ہیں، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ منشیات کی نقل و حمل کی روک تھام کیلئے وزارت داخلہ نے مثبت اقدامات کئے ۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ بانڈز جاری کرنے کے لئے بینکوں کا کنسورشیم قائم کیا جاتا ہے اور یہی کنسورشیم بانڈز یہ شرح سود متعین کرتا ہے اور پاکستان جیسے (Insecure) ملک کیلئے مارک اپ زیادہ