خبرنامہ پاکستان

ملک کی ترقی کینٹینرز پر چڑھنے والوں کو ہضم نہیں ہوتی، اسحاق ڈار

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا ہے کہ 2013 کے بعد پاکستان نے ترقی کی بہت سی منازل طے کیں لیکن کچھ لوگوں پر ملک کی اچھی خبر بجلی بن کرگرتی ہے اور ملک کی ترقی کینٹینرز پر چڑھنے والوں کو ہضم نہیں ہوتی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب وزیراعظم نواز شریف نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو انہیں 3 بڑے چیلنجز کا سامنا تھا ملک میں دہشت گردی عروج پر تھی، معیشت ہوچکی تھی اور جون 2014 میں دیوالیہ ہونے کا کہا جارہا تھا جبکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے حکام بتاتے تھے کہ معیشت کی بحالی میں مزید 5 سال لگیں گے شہروں میں 16 ، 16 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں میں پاکستان ترقی کی کئی منازل طے کرچکا ہے، 3 سال قبل زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 7 ارب ڈالرز سے بھی کم تھے اور اب 19 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور ملک کا مجموعی شرح نمو 4.71 فیصد ہے آج دنیا پاکستان کی معیشت کی جانب دیکھ رہی ہے، ملک سے دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کردی گئی ہیں کراچی میں امن و امان قائم ہوچکا ہے اور آخری دہشت گرد تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2018 تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے مکمل ہوجائیں گے اور اسی سال ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان ہم سب کا ملک ہے اور سب کو اس کی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہئے 3 سال سے کہہ رہا ہوں کہ سیاست کو معیشت سے علیحدہ کردیں لیکن کچھ لوگوں کو پاکستان کی اچھی خبر بجلی بن کرگرتی ہے اور کینٹینرز پر چڑھنے والوں کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی